کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں‘ترجمان محکمہ زراعت

منگل 7 اگست 2018 13:55

لاہور۔7 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اگست2018ء) پاکستانی معیشت میں کپاس کی فصل ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ کپاس کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے کاشتکاروں کی رہنمائی کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔کپاس کے کاشتکار حضرات محکمہ زراعت کی ہدایات پر عمل کر کے بھرپور پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔ محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ کپاس کی فصل سے حاصل ہونے والے زرمبادلہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے اور کپاس کی بھرپور پیداوار حاصل کر کے اس زرمبادلہ کو بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کپاس کے لئے ماہ ستمبر اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ اس مہینے میں کپاس کا پودا اپنی بھرپور جسامت اور رنگ روپ لئے پھل ‘پھول اور ٹینڈے اٹھا رہا ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت کی ایک تحقیق کے مطابق کپاس کے 60 فیصد ٹینڈے ستمبر کے مہینے میں بنتے ہیں جو نہ صرف صحت مند‘وزنی اور چمکدار ہوتے ہیں بلکہ اعلی درجہ کی روئی اور بیج بھی فراہم کر تے ہیںاس لئے کاشتکارحضرات اس مہینے میں کپاس کی فصل پر خاص توجہ دیں تاکہ بہتر پیداورا حاصل کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون سیزن کے پیش نظر کھیتوں سے اضافی پانی نکال دیں کیونکہ اضافی پانی سے فصل میں کیڑوں کاحملہ‘تازہ پھولوں اور ٹینڈوں کا گر جانا‘فصل کے نچلے حصے کے ٹینڈوں کا گلنا سڑنا ‘فصل کا دیر سے پکنا اور پھل سے بھرتے ہوئے پودوں کا گرجانا جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے جوفصل کی پیداوار کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فصل کو پانی اس صورت لگائیں جب فصل کو پانی کی ضروت ہو اس کے لئے 15 سے 20 دن کا وقفہ ضروری ہے اور یہ وقفہ بارش کی صورت میں مزید بھی بڑھایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر طریقہ آبپاشی یہ ہے کہ کم وقفہ سے بلکی آبپاشی کریں تاکہ پانی کم سے کم وقت میں کھیت میں جزب ہو ۔انہوں نے کہا کہ کھادوں کا متناسب استعمال کریں اورکپاس کی فصل کیلئے کھاد کی خوراک ستمبر کے مہینے سے پہلے یا زیادہ سے زیادہ ستمبر کے پہلے ہفتہ میں مکمل کر لیں۔انہوں نے کہا ستمبر کے مہینے میں جن کیڑوں کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ان میں سفیدمکھی اور امریکن سنڈی شامل ہے اس لئے ان کو کنٹرل کرنے کے لئے محکمہ زراعت کے تجویز کردہ زہر اور اسپرے استعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ کپاس کے کھیت کو نقصان دہ کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کے لئے کسان حضرات روزانہ کی بنیاد پر اپنے کھیتوں کا معائنہ کریں اور وہ جیسے ہی محسوس کریں کریں کہ کھیتوں میں رس چوسنے والے کیڑوں یا سنڈیوںکی تعداد کم سے کم معاشی نقصان کے حد سے تجاوز کر گئی ہے وہ وہاں سپرے کر دیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں