محکمہ زراعت پنجاب کی کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے حکمت عملی جاری

ہفتہ 11 اگست 2018 21:38

لاہور۔11 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2018ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کپاس کی بہتر نگہداشت کیلئے حکمت عملی جاری کردی،ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کپاس کے کاشتکار کپاس کی فصل میںجڑی بوٹیوں کی تلفی پر فوری توجہ دیں،جڑی بوٹی مار سپرے کیلئے فلیٹ فین نوزل استعمال کریں اور پانی کی مقدار 100 تا120 لٹر فی ایکڑ رکھیں اور ایسی زہریں جن سے فصل کے نقصان کا اندیشہ ہو تو شیلڈ لگا کر سپرے کریں۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کی فصل میں آبپاشی ہمیشہ واٹر سکائوٹنگ کے بعد کریںیعنی پانی کی کمی کی علامات اگر کھیت میں نظر آئیں تو آبپاشی کریں۔ان علامات میں پتوں کا نیلگوں ہونا،اوپر والی شاخوں کی درمیانی لمبائی میں کمی،سفید پھول کا چوٹی پر آنا،تنے کے اوپر والے حصے کا تیزی سے سرخ ہونا اور چوٹی کے پتوں کا کھردرا ہونا شامل ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اگست کے دوسرے پندھرواڑے علاقائی مناسبت اور موسمی حالات کی وجہ سے سفید مکھی،سبزتیلا،تھرپس اور ملی بگ کے حملے کا خطرہ موجود ہوتا ہے۔اگر ان کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے تجاوز کر جائے تو کاشتکار محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورے سے سپرے کریں۔کپاس کی کاشت کے بعض علاقوں میں پتا مروڑ وائرس کا حملہ مشاہدے میں آیا ہے۔

وائرس کے حملے کی صورت میں کپاس کے کاشتکار کھاد اور پانی کا استعمال جاری رکھیں تاکہ بیماری کے مضر اثرات کم ہو سکیں۔علاوہ ازیں کپاس کے کاشتکار گلابی سنڈی کی مانیٹرنگ کیلئے جنسی پھندے لگائیں اور اگر مدھانی نما پھول نظر آئے تو فوراً پیسٹ سکائوٹنگ کریں۔لشکری سنڈی کا حملہ ٹکڑیوں کی صورت میں ہوتا ہے،اگر اس کا حملہ مشاہدہ میں آئے تو سپرے کرنے کی بجائے صرف متاثرہ حصوں پر کنٹرول کا بندوبست کریں۔

کپاس پر سپرے صبح یا شام کے وقت کریں اور اگر سپرے سے پہلے یا بعد میں بارش کا خطرہ موجود ہو تو سپرے سے اجتناب کریں۔کپاس کی چنائی کرنے کا موزوں وقت صبح 9 بجے کے بعد شروع ہوتا ہے جس وقت فصل اور ٹینڈوں پر موجود شبنم خشک ہو جائے۔چنائی کیلئے استعمال ہونے والا کپڑا سوتی ہونا چاہیے اور چنی ہوئی کپاس کو صاف اور خشک سوتی کپڑے پر رکھا جائے۔اس کے علاوہ چنائی کرنے والوں کو چاہیے کہ اپنے سروں کو ڈھانپ کر رکھیں تاکہ پھٹی ہر قسم کی آلائشوں سے پاک رہے اور مارکیٹ میں اس کی بہتر قیمت مل سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں