کپاس کی بی ٹی اقسام کوکیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کیلئے ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکائوٹنگ کریں،محکمہ زراعت

پیر 13 اگست 2018 13:29

لاہور۔13 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2018ء) محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے کپاس کے کاشتکاروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ کپاس کی بی ٹی اقسام پر رس چوسنے والے کیڑوں تھرپس ، سبز تیلہ اور سفید مکھی کا حملہ مشاہدہ میں آرہا ہے ۔محکمہ کی طرف سے کاشتکاروں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ فصل کپاس کوان نقصان رساں کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھنے کے لیے ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکائوٹنگ کریں۔

تھرپس کے حملہ کی وجہ سے کپاس کے پتوں کی نچلی سطح چاندی کی طرح چمکیلی ہوجاتی ہے اورپتے چُڑمُڑ ہوجاتے ہیں۔8تا10بالغ تھرپس اوربچے فی پتہ معاشی نقصان کی حد ہیں۔ تھرپس کے کیمیائی انسداد کے لیے تھایاکلوپریڈ48فیصدایس سی 100ملی لیٹریاایسیفیٹ 97فیصد ڈی ایف 300گرام یا ڈائی میتھو ایٹ 40فیصد ای سی 300تا 400ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کرنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے بتایا کہ سفید مکھی فصل کپاس میں 3طرح سے نقصان کرنے کا باعث بنتی ہے۔بالغ اور بچے رس چوس کر پودوں کو کمزور کرتے ہیں رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے۔جس پر سیاہ رنگ کی اُلی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں جو ضیائی تالیف میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں۔سفید مکھی کاشدید حملہ کپاس کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتا ہے۔

مزید برآں سفید مکھی کپاس میں وائرسی بیماریوں کو ایک پودے سے دوسرے پودوں تک پھیلانے کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔پانچ بالغ یا بچے یا دونوں ملا کر پانچ فی پتہ سفید مکھی کی معاشی نقصان کی حد ہیں۔سفید مکھی کے کیمیائی تدارک کے لیے پائری پروکسی فن 10.8فیصد ای سی بحساب 500ملی لیٹر یا ڈایا فینتھیوران 4فیصد ایس سی بحساب200ملی لیٹر یا اسیٹا میپرڈ 20فیصد ایس ایل بحساب 125ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں ۔سپرے کرنے کے 48گھنٹے بعد فصل کپاس کا تفصیلی معائنہ کریں۔رس چوسنے والے کیڑوں کا حملہ ختم نہ ہونے کی صورت میں 5سے 6دن بعد زہریں بدل کردوسرا سپرے کریں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں