پاکستان میں خوردنی تیل کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے تیلدار فصلوں کی کاشت پر توجہ دینا ہو گی،زرعی ماہرین

پیر 13 اگست 2018 13:31

لاہور۔13 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2018ء) پاکستان میں خوردنی تیل کی ضروریات کوپورا کرنا ایک چیلنج بنتا جارہاہے جس کیلئے مقامی سطح پر تیلدار فصلوں مثلا توریا‘سورج مکھی‘ ودیگر فصلوں کی کاشت بڑھانے کی ضرورت ہے، زرعی ماہرین کے مطابق پاکستان خوردنی تیل کی کل ضروریات کا صرف ایک تہائی مقامی سطح پر تیار کر رہا ہے جبکہ باقی دو تہائی حصے کا خوردنی تیل دوسرے ممالک سے درآمد کرنا پڑتا ہے جس پر کثیر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے،انہوں نے بتایا کہ توریا زائد خریف کی ایک اہم فصل ہے کیونکہ اس کے بیج میں 40 تا44 فیصد میٹھا تیل ہوتا ہے،یہ سرسوں کی کم دورانیہ میں پکنے والی قسم ہے اور اس کے بعد گندم کی کاشت بھی بروقت ہوجاتی ہے،توریا کی فصل تین ماہ میں تیا ر ہو جاتی ہے،ماہرین نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ توریا کی کاشت اگست کے آخری ہفتہ تک ضرور مکمل کر لیں جبکہ توریا کی قسم ’’توریا ایس اے ‘‘پنجاب کے تمام آبپاش علاقوں میں کامیابی سے کاشت کی جارہی ہے،انہوں نے کہا کہ کاشتکار جدید زرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کر کے فی ایکڑ پیداوار میں 10 سی15من اضافہ کر سکتے ہیں، توریا کی کاشت وسط اگست سے شروع ہوجاتی ہے کیونکہ اس میں گرمی کی شدت برداشت کرنے کی صلاحیت دوسری سرسوں کی اقسام سے زیادہ ہوتی ہے اور اس کا اگاؤ بھی متاثر نہیںہوتا، توریا کوپہلا پانی بیجائی کے 15سے 20دن کے اندردیں جبکہ دوسرا پانی پھول نکلتے وقت اور تیسرا پانی بیج بنتے وقت دیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں