کاشتکار کپاس کی چھڑیوں کو کاٹ کر کھیت میں فوری چیزل ہل چلائیں تاکہ کھیت میں موجود سنڈیاںتلف ہو جائیں، ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

جمعرات 29 نومبر 2018 20:06

لاہور۔29 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2018ء) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گلابی سنڈی کپاس کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو کپاس کی فصل کے بعد اپنی زندگی کا دورانیہ کپاس کی باقیات پر مکمل کرتا ہے۔گلابی سنڈی کے انسداد کا ایک موثر طریقہ سرمائی نیند سوئی سنڈیوں کی تلفی ہے۔ کپاس کی چھڑیوںکاٹ لیں اور بعد ازاں کھیت میں فوری طور پر چیزل ہل چلائیں تاکہ کھیت میں موجود گلابی سنڈی کے پیوپے اور سرمائی نیند سوئی ہوئی سنڈیاںتلف ہو جائیں گی اور پروانوں کے باہر نکلنے کا خطرہ مکمل طور پر ختم ہوجائے۔

کاشتکارکپاس کی کاٹی گئی چھڑیوں کو کھیتوں سے نکال کر چھوٹے چھوٹے گٹھے بنا کر عمودی حالت میں دھوپ میں اس طرح رکھیں کہ ان کے مڈھ زمین کی جانب ہوں۔کپاس کے بقیہ ان کھلے اور متاثرہ ٹینڈوں کی تلفی بھی یقینی بنائیں کیونکہ ایسے 80فیصد ٹینڈوں میں سرمائی نیند سوئی ہوئی گلابی سنڈیاں موجود ہوتی ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ جننگ فیکٹریوں، آئل فیکٹریوں، آئل ملوں اور اینٹوں کے بھٹوں میں موجود کپاس کے کچرے کی تلفی کوہر صورت یقینی بنائیں۔

کپاس کی چھڑیوں کو الٹ پلٹ کریں تاکہ دھوپ لگنے سے سرمئی نیند سوئی سنڈیاں پیوپا میں تبدیل ہوجائیں اور ان سے پروانے نکل کر مرجائیں۔ ذخیرہ شدہ کپاس کے بیج کو دھونی دیں تاکہ ان میں موجود سنڈیاں تلف ہو جائیں۔ چھڑیوں کے ڈھیروں، جننگ فیکٹریوں اور آئل ملوں میں ایک جنسی پھندہ ضرور لگائیں۔ انہوںنے کہا کہ آف سیزن مینجمنٹ سے کپاس کی گلابی سنڈی کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور کپاس کی آئندہ فصل پر اس کے حملے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں