کاشتکار بہتر پیداوار کیلئے گھیا کدو کی کاشت آئندہ ماہ یقینی بنائیں‘ زرعی ماہرین

بدھ 12 دسمبر 2018 12:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ میدانی علاقوں میں گھیا کدو کی تین فصلیں کاشت کی جاتی ہیں‘ پہلی فصل جنوری کے آخری ہفتہ /مارچ ، دوسری جولا ئی/ اگست جبکہ تیسری فصل اکتوبر کے آ خر یا نومبر کے شروع میں کاشت کی جاتی ہے۔ زرعی ماہرین کے مطابق کاشتکار اکتوبر، نومبر میں کاشت ہونے والی فصل کو کہر کے اثرات سے محفو ظ رکھنے کے لئے سرکنڈے وغیرہ کے چھپر ستعمال کریں نیز پہا ڑوں پر اس کی کاشت اپریل اور مئی میں کی جاتی ہے۔

انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ سیم اور تھور زدہ زمینو ں میں کدو کی کاشت نہ کی جائے ۔ انہوںنے کہاکہ بارش ہونے کی صورت میں آبپاشی کا دورانیہ بڑھایا جا سکتا ہے‘فصل اُگنے کے بعد جب تین چا ر پتے نکل آئیں توہر جگہ ایک صحت مند پودا چھوڑ کر باقی پودے نکال دیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھنے کیلئے مختلف اوقات میں تین چار مرتبہ گوڈی کریں اور ہر تیسری یا چوتھی چنائی کے بعد ایک بوری امونیم نائٹریٹ یا آدھی بوری یوریا نالیوں میں بکھیر کر گوڈی کرنے اور مٹی پودوں کی جڑوں کے ساتھ لگاکر آبپاشی کریں جس سے پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو سکتا ہے۔

طبی ماہرین نے غذائی اعتبار سے گھیا کدو کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ اس میں نشاستہ، چکنائی، کیلشیم، آئرن، فاسفورس اور حیاتین کے اجزاء پائے جاتے ہیںجو کہ صحت مند انسانی جسم کیلئے انتہائی مفید ہیں۔ اس کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے اور یہ ذیابیطس،امراض قلب سمیت جگر، پھیپھڑوں، کھانسی اور دمہ کے امراض کو کنٹرول کرنے میں سود مند ثابت ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں