پولٹری فارمرز خسارے کا شکار ،حکومت خصوصی پیکچ کا اعلان کرے ‘ راجہ عتیق الرحمان عباسی

فیڈ کے درآمدی اجزا ء سویا بین میل اور سویا بین سیڈ وغیرہ کوڈیوٹی اور ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے ‘ وائس چیئرمین پولٹری ایسوسی ایشن

پیر 2 اگست 2021 16:59

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2021ء) پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن(نارتھ ریجن)کے وائس چیئر مین راجہ عتیق الرحمن عباسی نے کہا ہے کہ حکومت پولٹری فارمرز کے لئے خصوصی پیکچ کا اعلان کرے تاکہ اس کی قیمت قوت خریدکی پہنچ میں رہے،فیڈ کے درآمدی اجزا ء سویا بین میل اور سویا بین سیڈ وغیرہ کوڈیوٹی اور ٹیکس سے مستثنیٰ کیا جائے ،موجودہ حالات میں پولٹری فارمرزشدید خسارے سے دوچار ہیں اوراگر یہی صورتحال بر قراررہی تو فارم بند ہو جانے کی صورت میں مرغی کا گوشت نایاب ہونے کا اندیشہ ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولٹری زراعت کے شعبوں میں سب سے منظم سیکٹرہے ، اس وقت پولٹری انڈسٹری کل استعمال ہونے والے گوشت کا45سے 50فیصد حصہ مہیا کررہی ہے اور تقریباً 15لاکھ لوگوں کا روزگار اسی شعبے سے وابستہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مرغی کے گوشت کی قیمت میں اتار چڑھا ئوطلب و رسد کے بنیادی اصولوں کے مطابق متعین ہوتا ہے اسی لیئے اکثر اوقات فارمر زکو پیداواری لاگت سے بھی کم قیمت پر برائیلر کو فروخت کرنا پڑتا ہے ۔

کیونکہ یہ ایک فنا پذیرچیزہے اوراس کو محفوظ نہیں رکھا جا سکتا ، اسی طرح سارا سال قیمتوںکے اتار چڑھا ئومیں کبھی فارمر فائدہ اور کبھی نقصان میں رہتا ہے لیکن اوسطاًاس کی قیمت سال بھر میں مناسب رہتی ہے۔ گزشتہ دوسالوںسے پولٹری کی پیداواری لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے اور اس وجہ سے فارمرز کو شدید نقصانات ہو رہے ہیں اور فارمرز بینک کرپٹ ہوچکے ہیں۔

حکومت کو چاہیے کہ مسائلکے حل کے لئے اقدامات کرے اور پولٹری فارمرز کے لئے کوئی ریلیف پیکج کا اعلان کرے،تمام شیڈولڈ بینکس کو احکامات جاری کئے جائیں کہ پولٹری فارمرز کو کم سے کم منافع لے کر کاروباری قرضے جاری کئے جائیںاور قرض واپسی کی آسان ترین شرائط طے کریں،پیداواری لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کی پولٹری مصنوعات معیاری ہونے کے باوجود ایکسپورٹ نہیں کی جاسکتیں،ایکسپورٹ کرنے کے لئے بے شمار حکومتی مراعات کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ہماری پولٹری انڈسٹری کو میسر نہیں۔

انہوںنے کہا کہ اس وقت فیڈ کا ریٹ تقریباً 3750روپے فی 50کلو گرام بیگ ہے کیونکہ موجودہ بجٹ میں حکومت نے سویا بین پر پہلے سے عائد 10فیصد سیلز ٹیکس بڑھا کر 17فیصد کردیا ہے جس کی وجہ سے پولٹری فیڈ بہت مہنگی ہوگئی ہے اور ایک سال سے 100فیصد پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ پولٹری فارمرز کے لئے کوئی خصوصی پیکچ کا اعلان کرے ،فیڈ کے درآمدی اجزاسویا بین میل اور سویا بین سیڈ وغیرہ سے ڈیوٹی اور ٹیکس سے مستثنی کیا جائے اس سے فیڈ کی قیمت کم ہو جائے گی۔ ہم امیدکرتے ہیں کہ حکومت پاکستان پولٹری انڈسٹری کے مسائل پر ہمدردانہ غور فرمائے گی اور پولٹری انڈسٹری کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کرے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں