ْپنجاب میں کھاد کی سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے آن لائن پورٹل فوری طور پر فعال کرنے کا فیصلہ

ناجائز منافع خوری میں ملوث ڈیلرز کی دکانوں کو سر بمہر کر دیا جائے،مڈل مین کا کردار ادا کرنیوالے سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

ہفتہ 27 نومبر 2021 15:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2021ء) پنجاب میں کھاد کی سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے آن لائن پورٹل فوری طور پر فعال کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جبکہ پورٹل پر فرٹیلائزرکمپنیوں سے ڈیلرز کو کھاد کی سپلائی کی مکمل نگرانی کی جائے گی۔چیف سیکرٹری پنجاب کامران علی افضل اور وفاقی سیکرٹری انڈسٹریزجواد رفیق ملک کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، چیئرمین پی آئی ٹی بی، ایڈیشنل سیکرٹری انڈسٹریز ڈویژن اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ تمام ڈویژنل کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے کہاکہ پورٹل کے ذریعے ہر ضلع میں موجود کھاد کے سٹاک سے متعلق معلومات بھی حاصل کی جا سکے گی ۔ انہوںنے چیئرمین پی آئی ٹی بی کو ہدایت کی کہ تمام کمشنرز اورڈپٹی کمشنرزکو پورٹل پر فوری طور پر رسائی دے دی جائے۔

(جاری ہے)

چیف سیکرٹری نے کمشنر زکو ہدایت کی کہ کھاد کی قیمتوں اور گرانفروشی کیخلاف شکایت درج کروانے کیلئے رابطہ نمبرسے متعلق بینرز آویزاں کرائے جائیں،ناجائز منافع خوری میں ملوث ڈیلرز کی دکانوں کو سر بمہر کر دیا جائے،سرحدی اضلاع میں کھاد کی نقل و حمل پر کڑی نظر رکھی جائے۔چیف سیکرٹری نے کھاد کی ذخیرہ اندوزی کیخلاف انتظامی اقدامات سے متعلق رپورٹ ایک روز میں طلب کر لی جبکہ کھاد کے کاروبار میں مڈل مین کا کردار ادا کرنے والے سرکاری ملازمین کیخلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا۔

وفاقی سیکرٹریز جواد رفیق ملک نے کہا کہ کھاد کی مقررہ قیمت پر دستیابی یقینی بنانے کیلئے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز فیلڈ میں نکلیں،اگلے دو روز کے اندر کھاد کی قیمتوں میں واضح کمی نظر آنی چاہیے،یوریاکھاد کی 1768روپے فی بوری سے زائدقیمت پر فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔سپیشل برانچ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہذخیرہ اندوزں کیخلاف کریک ڈائون سے صوبہ میں کھاد کی قیمت میں کمی آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں