بلدیات ایکٹ کے تحت 155پیشوں ، کاروبار پر 20فیصد ٹیکس کے فیصلے کو واپس لیا جائے ‘ آل پاکستان انجمن تاجران

جمعہ 19 جنوری 2018 18:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2018ء) آل پاکستان انجمن تاجران نے بلدیات ایکٹ 2013 کے تحت 155پیشوں اور کاروبار پر 20فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بغیر مشاورت اورراتوں رات ٹیکسز کے نفاذ کے فیصلوں سے ٹیکس دہندگان کو متنفر کیا جارہا ہے ،مختلف اداروں کے ذریعے ٹیکسز وصولی سے محصولات میںاضافے کی بجائے کمی ہورہی ہے اور اس سے نئے چور دروازے بھی کھلے ہیں ۔

مرکزی صدر اشرف بھٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ متعلقہ وزارتوں اور اداروں کی جانب سے مشاورت کی بجائے بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے معیشت کیلئے سود مند نہیں بلکہ نقصان دہ ثابت ہو رہے ہیں ۔ ٹیکسز کی شرح میں اضافہ اور پیچیدگیوں کی وجہ سے پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں اضافہ نہیں ہو رہا جبکہ مختلف اداروں کے ذریعے ٹیکسز کی وصولی بھی مشکلات کا باعث ہے ۔

(جاری ہے)

ہم تجویز دے چکے ہیں کہ نہ صرف ٹیکسز کی شرح کو کم کیا جائے بلکہ ایک ادارے کے ذریعے وصولی کو یقینی بنایا جائے جس سے چور راستے بند ہوں گے اور ٹیکس محصولات کے ذریعے ہونے والی مجموعی آمدنی میں کم از کم 150ارب روپے کا اضافہ متوقع ہے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ مختلف کاروبار کرنے والے پہلے ہی صوبائی سطح پر کئی طرح کے ٹیکسز کی ادائیگی کررہے ہیں اور بلدیات ایکٹ 2013ء کے ذریعے مزید 20فیصد ٹیکس کا نفاذ کسی طرح بھی قابل قبول نہیں اور ہمار امطالبہ ہے کہ اسے فی الفور واپس لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں