عمران خان کو وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد

توقع ہے کہ نئی حکومت میں اقتصادی خوشحالی کا دور دورہ،ملک درست سمت گامزن ہوگا سینئر نائب صدر سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و چیئرمیں یوبی جی افتخار علی ملک

ہفتہ 18 اگست 2018 12:26

عمران خان کو وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد
لاہور ۔18 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2018ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر اور یونائٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے مرکزی چیئرمین افتخار علی ملک نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کی حکومت میں اقتصادی خوشحالی کا دور دورہ ہوگا اور ملک درست سمت میں گامزن ہوگا۔

گذشتہ روز جاری بیان میں افتخار علی ملک نے کہا کہ تمام ترقی یافتہ ممالک کاروباری برادری کی مشاورت کے ساتھ اقتصادی اور معاشی پالیسیاں تیار اور ان پر عملدرآمد کرتے ہیں اور امید ہے کہ تحریک انصاف پاکستان بھی اس ضمن میں منطقی اور عملی طریق کار اختیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی صنعت کو توانائی بحران کا سامنا ہے اور امید ہے کہ نئی منتخب حکومت پائیدار معاشی ترقی کے لیے بجلی اور گیس کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گی اور مالیاتی پالیسیوں کو قانونی تحفظ فراہم کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک طرف قرضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے تو دوسری طرف بدعنوانی بھی ترقی کی رفتار کو متاثر کر رہی ہے،بد قسمتی سے حکومتی امور میں کرپشن کے حوالے سے پاکستان عالمی سطح پر 180 ممالک میں 117 ویں نمبر پر ہے مگر اس سے نمٹنے کے لئے نہ ہونے کے برابر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کو میگا کرپشن سکینڈلز میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز جنگ کو اپنی ترجیح بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں اور عمران خان اس سلسلے میں قوم کو مایوس نہیں کریں گے، پی ٹی آئی حکومت کو تجویز ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم میں توسیع کی جائے اور اوور سیز پاکستانیوں کو اپنے اثاثے پاکستان میں منتقل کرنے کے لیے مزید سہولیات فراہم کی جائیں۔افتخار علی ملک نے اس امید کا اظہار کیا کہ عمران خان پاک بھارت تجارت اور دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے اور پاکستان کو تجارتی امور پر سٹریٹجک اقدامات اور درآمدی اشیاء کے مقابلے کی پالیسی اختیار کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تجارت کا حجم کم ہو رہا ہے اور برآمدات کے مقابلے میں درآمدات کہیں زیادہ ہیں اور حال ہی میںایسی اشیاء کی درآمد بھی شروع کردی گئی ہے جو پہلے نہیں ہوتی تھیں۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ پاک بھارت تجارت میں رکاوٹیں دور کرنے سے فوری طور پر شرح نمو میں اضافہ نہیں ہوگا بلکہ اس کا معیشت پر معمولی اثر پڑے گا مگر آئندہ چند سال میں ہماری جی ڈی پی کی سطح بڑھ جائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں