تجارتی وفود کا تبادلہ باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے‘چوہدری عرفان یوسف

دورے کا مقصد پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہے جوفی الحال2.9بلین پاؤنڈ سے زائد ہے

بدھ 17 اکتوبر 2018 16:59

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) تجارتی وفود کا تبادلہ باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتا ہے،دورے کا مقصد پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بڑھانا ہے جوفی الحال2.9بلین پاؤنڈ سے زائد ہے،2017ء میںبرطانیہ کی پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت 2.9بلین پاؤنڈ تھی ،پاکستان 1.8بلین پاؤنڈ کی پروڈکٹز اور سروسز برطانیہ کو ایکسپورٹ کرتا تھااور برطانیہ 1.1بلین پاؤنڈ پاکستان کو ایکسپورٹ کرتا تھا،برطانیہ پاکستانی پروڈکٹز کی لیے بڑی مارکیٹ ہے،غیر ملکی سرمایہ کاری سے ہزاروں لوگوں کو ملازمت ملتی ہے اور ان کا روزگار چلتا ہے۔

ان خیالات کا اظہارفیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین چوہدری عرفان یوسف نے برطانیہ مانچسٹر میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر آفتاب قریشی کی طرف سے ایف پی سی سی آئی کے تجارتی وفد کو دیئے گئے عشائیہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر زاہد سعید نے کہاکہ دونوں ممالک کے تعلقات بہت اچھے ہیں اور کافی عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ تجارت کرتے آرہے ہیں ۔

دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے اور قریب آنے کی ضرورت ہے اور تجارتی حجم کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے ۔برطانیہ مانچسٹر میں پاکستان کے قونصل جنرل عامر آفتاب قریشی نے کہاکہ برطانیہ پاکستان کا غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا تیسرا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔8فیصد براہ راست سرمایہ کاری برطانیہ سے پاکستان آتی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ دونوں ممالک اقتصادی ترقی اور اقتصادی تبدیلی چاہتے ہیں ۔

دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو آپس میں بہتر تعلقات رکھنے چاہیں۔ پاکستانیوں کیلئے برطانیہ کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقعے موجود ہیں اور ہم ہر ممکن سہولت دینے کیلئے دن رات کوشاں ہیں۔عرفان یوسف نے مزید کہاکہ دونوں ممالک کے تاجروں کو باہمی روابط بڑھانے چاہئیں۔ کاروبار کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنے کے لیے دونوں ممالک کے نجی شعبہ کو فعال ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا تبادلہ بھی باہمی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ دونو ں ممالک کو تجارت و سرمایہ کاری کے متعلق معلومات کا بروقت تبادلہ یقینی بنانا چاہیے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں