ایس ای سی پی کم آمدنی والے افراد کو مائیکرو فنانس کی سہولت تک رسائی کیلئے ہر ممکن سہولت فراہم کریگا

شعبہ کی ترقی کیلئے مائیکرو فنانس سیکٹر اور کیپٹل مارکیٹ کے مابین تعلق کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے،ترجمان ایس ای سی پی

جمعہ 7 دسمبر 2018 16:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2018ء) ایس ای سی پی کم آمدنی والے افراد کو مائیکرو فنانس کی سہولت تک رسائی کیلئے ہر ممکن آسانی و سہولت فراہم کریگا ،گزشتہ چند سالوں میں مائیکرو فنانس کے شعبہ میں کافی وسعت آئی ہے تاہم اس شعبے میں نمایاں ترقی اور فروغ کیلئے ضروری ہے کہ مائیکرو فنانس سیکٹر اور کیپٹل مارکیٹ کے مابین تعلق کو مضبوط بنایا جائییہ بات ترجمان ایس ای سی پی نے گزشتہ روز بتائیانہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک اور برطانیہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے باہمی اشتراک سے ایک کانفرنس کا بھی انعقاد بھی کیا جا چکا ہیانہوں نے کہا کہ مائیکروفنانس سیکٹر کو کیپٹل مارکیٹ کے ساتھ لنک کر کے نہ صرف اس شعبے کی سرمایہ کی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں بلکہ حکومت کے وژن کے مطابق چھوٹے شہروں تک مالیاتی سہولتوں کی دستیابی کا دائرہ بھی بڑھایا جا سکتا ہے اور کافی تعداد میں ملازمتیں بھی پیدا کی جا سکتی ہیںانہوں نے بتایا کہ مائیکرو فنانس سیکٹر کی ریگولیشن کو 2015 میں ایس ای سی پی کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا تھا اور اس عرصے میں ایس ای سی پی نے پاکستان مائیکرو فنانس نیٹ ورک اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس شعبے کے فروغ کیلئے متعدد اقدامات کئیانہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں مائیکرو فنانس کے شعبے میں کل26 لائسنس یافتہ ادارے کام کر رہے ہیں جن کی ملک بھر میں 25 سو برانچیں موجود ہیںانہوں نے کہا کہ اس شعبے کی ترقی، استحکام اور اس سہولت کی صارفین تک دستیابی میں اضافے کیلئے مائیکرو فنانس اداروں کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے نظام کو ڈیجیٹلائز کریں جبکہ ایس ای سی پی پہلے ہی فن ٹیک (ڈیجیٹلائز نظام) اور تقسیم کیلئے ٹیکنالوجیکل سسٹم کے تحت چلنے والے مائیکرو فنانس کے اداروں کیلئے موثر اور سہل ریگولیٹری فریم ورک تیار کر رہا ہیانہوں نے کہا کہ مائیکرو فنانس اداروں کو پابند بنایا جا رہا ہے کہ وہ قرض کے علاوہ بیمہ کی فروخت، زرعی مشینری کی قسطوں پر فراہمی اور عوامی فلاح کی سہولیات پر خصوصی توجہ دیںانہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی کی جانب سے مائیکروفنانس کی ترقی کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے اور ادارہ ایسی تجاویز پر غور کیلئے ہر وقت تیار ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں