پاک چین جوائنٹ چیمبر کا آٹھ صنعتی شعبوں میں چینی سرمایہ کار ی کو فروغ دینے کا منصوبہ

بدھ 16 جنوری 2019 17:21

پاک چین جوائنٹ چیمبر کا آٹھ صنعتی شعبوں میں چینی سرمایہ کار ی کو فروغ دینے کا منصوبہ
لاہور۔16 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جنوری2019ء) پاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہ فیصل آفرید ی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آٹھ اہم صنعتی شعبوں میں چینی سرمایہ کار ی کو فروغ دینے کا منصوبہ بنایا ہے، جس کے تحت فرنیچر ، ہینڈی کرافٹس، ٹیکسٹائل، سیمنٹ،گلاس ورک، توانائی اور فارماسوٹیکل کے شعبوں میں چین اور پاکستان کے درمیان مشترکہ سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز یہاں پاک چین جوائنٹ چیمبر کے ماہانہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پاک چین جوائنٹ چیمبر کے صدرنے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان دیرپا صنعتی و تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے سی پیک کے منصوبے کے تحت لاتعداد مواقع فراہم ہو چکے ہیں جن سے استفادہ کیلئے ہمیں نجی اور سرکاری دونوں سطحوں پر ٹھوس حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نئے ضمنی منصوبوں کی شمولیت کی وجہ سے سی پیک کے میگا پراجیکٹ کا حجم 46۔ارب ڈالر سی59۔ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے اور اس کے مزید بڑھنے کے امکانات بھی روشن ہیں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبے کے مثبت اثرات صرف پاکستان اور چین پر ہی نہیں بلکہ ایران، افغانستان، بھارت اور وسطیِ ایشیائی ریاستیں بھی اس سے فیض یاب ہونگی، جس سے پاکستان سمیت علا قے کے تمام ممالک کی برآمد ی منڈی وسعت اختیا رکرے گی۔

شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ پاکستان کو مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے چینی عوام کے ساتھ سماجی اورثقافتی میل جول بڑھانا پڑیں گے جس کیلئے پاک چین جوائنٹ چیمبر کی چینی زبان کے حوالے سے شروع کی گئی مہم بے حد کامیاب ہوچکی ہے اور اس کے جواب میں چین میں بھی اردو زبان کی ترویج شروع ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستا ن اور چین کے درمیان ابلاغ کی رکاوٹیں دور کرنے کے علاوہ وہ ثقافت ، تعلیم اور تحقیق کے تبادلے کیلئے بھی ٹھوس منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

پاک چین جوائنٹ چیمبر کے صدر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے نوجوانوں کو ایک دوسرے کی ثقافت سے روشناس کروانے کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان صنعتکاروں اور تاجروں کے وفود کے تبادلے کے ساتھ ساتھ طلباء اور فنکاروں کے وفود کے تبادلے پر بھی مساوی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ پاک چین جوائنٹ چیمبر کے تحت گزشتہ برس پاکستانی طلباء کا 32 رکنی وفد چین کے مطالعاتی دورے پر بھیجا گیا تھاجس کے بعدپاکستانی طلباء میں چین سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا رجحان بڑھا اور تقریباًً 500 طلباء گزشتہ برس اپنے خرچے پر چین سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے گئے اور اسی طرح چین سے بھی طلباء اور نوجوان تاجروں کی کثیر تعداد پاکستان کے دورے کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس مہم کو تیز کرنے کیلئے رواں برس پاک چین جوائنٹ چیمبر کے تحت نئے چینی سال کے آغاز پر مقامی نوجوانوں کیلئے خصوصی کاروباری، ثقافتی اور تعلیمی سرگرمیوں کا اہتمام کیا جائے گا۔ جائزہ اجلاس سے پاک چین جوائنٹ چیمبر کے نائب صدر احمد حسنین نے بھی خطاب کے دوران کہا کہ آٹھ اہم صنعتی منصوبوں میں چینی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پاک چین جوائنٹ چیمبر کی طرف سے بہت جلد حکومت کو اہم تجاویز ارسال کی جائیں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں