اقتصادی سست روی سے تقریباً10لاکھ افراد بے روز گار ہو گئے ‘خواجہ حبیب الرحمان

ریکوڈیک جرمانہ پاکستانی معیشت کو تباہ کرنے کی عالمی سازش ہے،آٹے اور گندم کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے

ہفتہ 20 جولائی 2019 13:53

اقتصادی سست روی سے تقریباً10لاکھ افراد بے روز گار ہو گئے ‘خواجہ حبیب الرحمان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2019ء) ایران پاک فیڈریشن آف کلچر اینڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ سابق ادوار میں لوٹ مار کے باعث اس وقت ملک شدید معاشی اور اقتصادی بحران سے دو چار ہے،مئی سے جون تک مہنگائی میں 7فیصد اضافہ ہو چکاہے،اقتصادی سست روی کے باعث ملک میں8لاکھ سے 10لاکھ تک لوگ بیروز گار جبکہ چالیس لاکھ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ،خدشہ ہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں یہ تعداد مزید بڑھ جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر خانیوال چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈیک معاہدے پر عالمی عدالت کی جانب سے پاکستان پر جرمانہ پاکستانی معیشت کو معذور کرنے کے مترادف ہے،یہ جرمانہ پاکستان کیسے ادا کر سکتا ہے،یہ نقصان پاکستان کی معیشت کو تباہ کر نے کی عالمی سازش ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل اور برآمداتی تجارت کو مسلسل عالمی حملوں کے نتیجے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے آٹے اور گندم کی برآمد پر پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے اس سے ملکی معیشت مزید مستحکم ہو گی جبکہ درآمدی کھاد کی قیمت 1800 روپے مقرر کرنا بھی بہتر فیصلہ ہے جس سے کسانوں کو ریلیف ملے گا۔خواجہ حبیب الرحمان نے کہا کہ سمگلنگ کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑے بغیر صنعتی عمل کو فروغ دینے کی حکومتی کاوشیں کامیاب نہیں ہو سکتیں،معیشت کو مقامی بنیادیں فراہم کرنے کے لئے زراعت پر توجہ دینا ہو گی جبکہ صنعت کا فروغ بھی اہم ہے کہ ہم اپنے استعمال کی چیزیں خود بنائیں،غیر ملکی اشیا کو فوقیت نہ دیں تاکہ ہمارا تجارتی خسارہ کم ہو سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں