باہمی تجارت بڑھانے کے لئے ایران سے بجلی و گیس سستے داموں خریدی جائی: پیاف

ًایران کے ساتھ تجارتی تعلقات پاکستان کے معاشی نظام کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوں گے حکومت باہمی تجارت کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے آزادانہ تجارتی معاہدے اور ٹیر ف بیریئرز مسائل کے خاتمے سے بھی باہمی تجارت بڑھے گی

جمعرات 27 فروری 2020 22:18

باہمی تجارت بڑھانے کے لئے ایران سے بجلی و گیس سستے داموں خریدی جائی: پیاف
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 فروری2020ء) چیئرمین پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) میاں نعمان کبیر نے گزشستہ روز مقامی ہوٹل میں پاکستان میں تعینات ایران کے نئے ایمبسڈر سید محمد علی حسینی سے ون آن اون ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں میں مختلف صنعتی اور تجارتی شعبوں میں مشترکہ منصوبہ بندی کے وسیع مواقع موجود ہیں اور باہمی تجارت جو اسوقت ایک ارب ڈالر کے قریب ہے اسی5 ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے ایران کے ساتھ تجارتی تعلقات پاکستان کے معاشی نظام کے لئے انتہائی مثبت اور سود مند ثابت ہوں گے، مشترکہ سرمایہ کاری سے تجارتی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔

ہمیں تجارتی خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بزنس کمیونٹی کے تعلقات میں مظبوطی آ سکے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں بجلی و گیس و پٹرولیم مصنوعات خطے میں دیگر ممالک کی نسبت مہنگی ہیں ،ایران سے بجلی و گیس سستے داموں خریدی جائے اور بینکنگ سیکٹر سے متعلقہ مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔ ایران میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش منعقد کی جائے تاکہ پاکستانی مصنوعات کی مانگ بڑھے اور باہمی تجارت میں اضافہ ہو۔

تجارتی وفود کا تبادلہ کیا جائے پاکستانی بزنس کمیونٹی ایران میں ہونیوالی تجارت نمائشوں میں بھر پور شرکت کرے اس سلسے میں حکومت بھرپور تعاون کرے ۔پاکستان میں تعنات ہونے والے ایران کے نئے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی آپسی تعلقات اور ٹریڈ بڑھانے میں بڑی محنت کر رہے ہیں اور ہمیں مستقبل میں مزید ایسے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

حکومت باہمی تجارت کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے آزادانہ تجارتی معاہدے اور ٹیر ف بیریئرز مسائل کے خاتمے سے بھی باہمی تجارت بڑھے گی ۔ بہتر پلاننگ سے ایرانی مارکیٹ کو واپس لیا جا سکتا ہے ایران سے دوسرے عرب ممالک کی نسبت سستا تیل حاصل کیا جا سکتا ہے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ جلد مکمل کیا جائے ، تکمیل سے پاکستان کی بڑھتی ہوئی انرجی ضروریات پوری ہو سکیں گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں