ٹیکسٹائل کے شعبہ میں درآمدی خام مال کی مقامی طور پر تیاری پر زور دینا چاہیے، عمران شیخ

جمعرات 9 دسمبر 2021 16:12

ٹیکسٹائل  کے شعبہ میں درآمدی خام مال کی مقامی طور پر تیاری پر زور دینا چاہیے، عمران شیخ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2021ء) عالمی معیشت میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر پاکستان کو ایک مضبوط ٹریڈ اور کامرس گروپ کی ضرورت ہے جو موجودہ چیلنجوں کا بروقت ادراک کرتے ہوئے  ملکی  درآمدات  اور برآمدات میں فرق پر قابو پانے کیلئے بروقت اور مؤثر کردار ادا کر سکے۔ یہ بات فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اسلام آباد کے 28ویں سپیشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس نے انسٹیٹیوٹ کی ڈائریکٹر ٹریننگ   نازش سمیع کی قیادت میں فیصل آباد چیمبر کا مطالعاتی دورہ کیا۔

عمران محمود شیخ نے فیصل آباد اور فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کا مختصر تعارف پیش کیا اور معیشت کی موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کرنے کے علاوہ شرکا کے سوالوں کے جواب بھی دیئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد ملک کا اہم ترین صنعتی، تجارتی اور کاروباری شہرہے جو پاکستان کے عین وسط میں واقع ہے جہاں سے ملک کے ہر حصے تک رسائی انتہائی آسان ہے جبکہ برآمدات کیلئے ریل روڈ اور ائیر سروس بھی دستیاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 65فیصد کا حصہ ڈال رہا ہے جبکہ قومی معیشت میں اِس کا حصہ 22فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا  وائرس کی وبا کی وجہ سے عالمی معیشتیں بری طرح متاثر ہوئیں تاہم سمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی کی وجہ سے پاکستان وبا  کے منفی اثرات سے کافی حد تک محفوظ رہا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات کیلئے ہمیں 80فیصد خا م مال درآمد کرنا پڑتا ہے تاہم آئندہ دس سال میں ہمیں درآمدی خام مال کی مقامی طور پر تیاری پر زور دینا چاہیے۔

کپاس کی پیداوار میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس 4ارب ڈالر کی کپاس درآمد کرنا پڑی جس سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر منفی اثر پڑا۔ ایس ایم ای سیکٹر کے بارے میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ڈیوٹیوں میں کمی سے چھوٹے صنعتکاروں کو بہت کم فائدہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت 100کے قریب بڑے کمپوزٹ انڈسٹریل یونٹ ہیں جن سے ساڑھے تین ہزار بڑے برآمد کنندگان منسلک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایسی جامع اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگی پالیسی اختیار کرنا ہو گی جس کے ذریعے چھوٹے یونٹوں کو درمیانے اور درمیانے یونٹوں کوبڑے یونٹوں میں تبدیل کرنے کی راہ ہموار کی جا سکے۔ اس مقصد کیلئے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے۔جبکہ برآمد کنندگان سے وصول کئے جانے والے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کو اِس مقصد کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ 500ملین ڈالر کی نئی مشینری درآمد کی گئی ہے اس میں ائیر جیٹ لومز کے علاوہ سپننگ کی جدید مشینری شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سرمایہ کاری سے برآمدات میں کم از کم 5سے 6ارب ڈالر کا اضافہ ہوگا۔ ڈائیور سیفکیشن کے حوالے سے عمران محمو دشیخ نے کہا کہ فیصل آباد میں سٹیل مل کے علاوہ موبائل فون اور کاروں کی اسمبلنگ کے پلانٹ لگ چکے ہیں جبکہ مزید غیر ملکی سرمایہ کار بھی یہاں بڑے پیمانے پر جدید صنعتیں لگانے کیلئے تیار ہیں جس سے فیصل آباد کی ترقی میں مزید اضافہ ہوگا۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ڈائریکٹر ٹریننگ   نازش سمیع نے بتایا کہ وہ ٹریڈ اور کامرس گروپ کے نئے بھرتی ہونے والے افسروں کو فیصل آباد چیمبر لے کر آئی ہیں تاکہ انہیں اس شہر کی صنعتی، تجارتی اور برآمدی اہمیت کا علم ہو سکے۔ اس موقع پر شرکا  نے اپنا اپنا تعارف کرایا اور سوال و جواب کی نشست میں بھی حصہ لیا جبکہ سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ اور سائزنگ ایسوسی ایشن کے شکیل انصاری نے اُن کے سوالوں کے جواب دیئے۔

اس سے قبل فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری بارے پریزنٹیشن دی گئی جبکہ نائب صدر رانا فیاض احمد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر عمران محمود شیخ نے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی ڈائریکٹر ٹریننگ   نازش سمیع کو فیصل آباد چیمبر کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔   نازش سمیع نے بھی فیصل آباد چیمبر کے سینئر نائب صدر عمران محمو دشیخ کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی شیلڈ دی۔ اس موقع پر فیصل آباد ویمن چیمبر کی صدر    نگہت شاہد بھی موجود تھیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں