لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے مالی سال 2018-19ء کیلئے پونے دو ارب روپے کے بجٹ کی منظوری،

تحقیق کو فروغ دینے کے لیے ریسرچ فنڈ میں اضافے کا فیصلہ، یونیورسٹی ملازمین کے سروس سٹرکچرکو بہتر بنانے کیلئے کمیٹی قائم ، 2پروفیسروں کوپروفیسر آف میریٹوریس بنانے کی منظوری ، جامعہ کے ہر شعبہ کا الگ بجٹ مختص کرنے کی ہدایت

بدھ 1 اگست 2018 21:29

لاہور۔یکم اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2018ء) لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ نے مالی سال 2018-19کیلئے یونیورسٹی کی(1800ملین) پونے دو ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دیدی، تحقیق کو فروغ دینے کے لیے وائس چانسلر کی ریسرچ فنڈ میں اضافے کی تجویز سے اتفاق کیا گیا،یونیورسٹی ملازمین کے سروس سٹرکچرکو بہتر بنانے کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی گئی ،لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے 2فیصد پروفیسروں کوپروفیسر آف میریٹوریس بنانے کی اصولی منظوری دیدی گئی اور قرار دیا کہ اس ضمن میں ایچ ای سی کے قواعد و ضوابط کو اختیار کیا جائے۔

لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کا 68واں اجلاس گزشتہ روزیہاں یونیورسٹی کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا،اجلاس کی صدارت قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منظور نے کی،اجلاس میں سالانہ بجٹ سمیت اہم امور کی منظوری دیدی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میںہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی ایڈیشنل سیکرٹری (یونیورسٹیز) مریم کیانی ، ایچ ای سی کے مندوب ڈاکٹر اقرار خان،رجسٹرار عظمیٰ بتول،خزانچی رائو عبدالغفار علی اور صوبائی محکموں سے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس نے جامعہ کے ہر شعبہ کا الگ بجٹ مختص کرنے کی اصولی منظوری بھی دی ۔وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منظور نے اجلاس میں بتایا کہ غیر ترقیاتی فنڈز سے ہٹ کر ریسرچ گرانٹ میں اضافے کا مقصدیونیورسٹی میں مثالی ریسرچ کلچر کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس فنڈ سے ریسرچ پراجیکٹس، کانفرنس، ورکشاپس، سیمینار، ٹریول گرانٹ،ریسرچ جرنلز کی طباعت کے اخراجات کیلئے رقوم جاری ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ درجے کی تحقیق پر سکالرز کو انعامات اور مراعات دی جائیں گی، یونیورسٹی کا اہم مقصد تحقیق کرنا ہے جس کے لیے زیادہ سے زیادسہولیات فراہم کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں