بیماریوں اور خشک سالی مزاحمت کرنے والے بیج زراعت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ‘ مقررین

بدھ 19 دسمبر 2018 17:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2018ء) پنجاب یونیورسٹی سنٹر آف ایکسی لینس ان مالیکیولر بائیولوجی(کیمب) کے زیر اہتمام ’ایڈوانس ان مالیکیولر بائیولوجی آف پلانٹس اینڈ ہیلتھ سائنسز‘ کے موضوع پرریاض الدین آڈیٹویم میں منعقدہ تین روز ہ بین الاقوامی سمپوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سائنسدانوں نے کہا کہ زراعت میں سزیوںکے مسائل پر قابو پانے ،بیماریوں سے محفوظ رکھنے اور خشک سالی کی مزاحمت کرنے والے بیج شعبہ زراعت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی ڈین فیکلٹی آف لائف سائنسز پروفیسر ڈاکٹر فردوس بریں، ڈائریکٹر کیمب پروفیسر ڈاکٹر طیب حسنین ، ڈاکٹر رضی عباس شمسی، پروفیسر ڈاکٹر اکرام الحق ،پروفیسر ڈاکٹر فضل ِ ماجد ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر فور برادرزجاوید قریشی،فیکلٹی ممبران ، جاپان ، ملائیشیا، ترکی، نائیجریاسمیت ملک کے معروف اداروں سے سو سے زائد سانئسدانوں اور سکالرز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے سائنسدانوں نے انسانوں کو سنگین اور معمولی نوعیت کی بیماریوں سے بچائو سمیت ، گونگے ، بہرے اور اندھے پن کی جنیاتی وجوہات جاننے کیلئے ریسرچ پر تفصیلی بات چیت کی۔ ڈائریکٹرکیمب ڈاکٹر طیب حسنین نے کہا کہ پلانٹ بائیوٹیکنالوجی ، سیڈ ٹیکنالوجی ، پلانٹس جینومائیکس ، فینکشنل جینو مائیکس ، فارنزک سائنسز، ویرولوجی ، موروثی بیماریاں، سٹیم سیلز اور بائیوسیفٹی سے متعلق مالیکیولر بائیولوجی سے متعلق تحقیق کو فروغ دینے کیلئے سخت محنت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیمب پہلے ہی کاٹن کی قسم کیمب 33اور سی اے 12ڈویلپ پر کر چکا ہے جو کہ پنجاب سیڈ کونسل سے منظور شدہ ہونے کے بعد مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمپوزیم کے انعقاد کا مقصد سائنسدانوں کو اکٹھا کر کے سائنس کے فروغ کیلئے تبادلہ خیال کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمپوزیم میں شعبہ زراعت اور صحت سے مالیکیولر بائیولوجسٹس کی بڑی تعداد میں شرکت کرنا ایک اچھا شگون ہے جس سے شرکاء کی دلچسپی کا اندازہ بھی بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں