سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سرمایہ کاری وقت کی ضرورت ہے‘ پروفیسر نیازاحمد

ملکی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ تمام شعبوں میں اسی طرح کام کیا جائے جس طرح ہنگامی حالات میں کام کیا جاتا ہے‘وائس چانسلر

جمعرات 27 جنوری 2022 22:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جنوری2022ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد اختر نے سائنس اور ٹیکنالوجی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کوئی قوم ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کیے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’بین الاقوامی جغرافیائی سیاسی صورتحال‘ پرپنجاب یونیورسٹی انڈرگریجوئیٹ بلاک میں خصوصی سیمینار سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ممتاز ماہر سیاسیات اور پنجاب یونیورسٹی شعبہ سیاسیات کے سابق پروفیسر پروفیسر قزلباش سمیت مختلف شعبہ جات کے ڈینز اور سربراہان نے شرکت کی۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ تمام شعبوں میں اسی طرح کام کیا جائے جس طرح ہنگامی حالات میں کام کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کو اپنا کردار ایمانداری سے ادا کرنا چاہیے۔

پروفیسر قزلباش نے عالمی سیاست کی مختلف خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے مسائل خود حل کرنے ہوں گے کیونکہ اگر ہمارے مسائل بیرونی طاقتیں حل کریں گی تو ہمیں غلامی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دوسری جنگ عظیم کے بعد دنیا کے لیڈر کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ اسے لگتا تھا کہ یورپ اب یہ کام کرنے کے قابل نہیں رہا۔

انہوں نے کہا کہ عصر حاضر میں امریکہ کوملک کے اندر اور باہر کئی سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے کبھی بھی اپنے لوگوں کو ایک قوم تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سفید فاموں کی بالادستی کا تصور امریکہ کی سب سے بڑی کمزوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں اسرائیل کے خلاف کوئی نہیں بول سکتا اور فلسطین کے حق میں بات کرنے والے کئی پروفیسرز اور طلبہ کو یونیورسٹیوں سے نکال دیا گیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے دنیا بھر میں 800 اڈے ہیں اور وہ 10 منٹ میں کسی بھی ملک پر حملہ کر سکتا ہے تاہم امریکہ کی فوجی طاقت عالمی رہنما کے طور پر اپنے کردار کو برقرار نہیں رکھ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ایشیائی ممالک بشمول چین، جاپان اور کسی حد تک ہندوستان بھی دنیا کی قیادت کرنے کا رول ادا کرنے کی طاقت بن کر ابھر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی دنیا کے نقشے پر ایک اہم ملک ہے لیکن وہ ایٹمی ریاست کی طرح برتاؤ نہیں کر رہا اور اس نے لیڈر کا کردار ادا کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد کرنا چاہیے اور ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے ۔ بعد ازاں سوال جواب کا سیشن بھی ہوا جس میں شرکاء نے مسلم دنیا کے کردار پر گفتگو کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں