ڈی آئی جی ریلوے نے ڈیوٹی سے مجرمانہ غفلت برتنے پر 8اہلکاروں پر مقدمہ درج کرادیا

ہفتہ 27 مئی 2017 11:01

ڈی آئی جی ریلوے نے ڈیوٹی سے مجرمانہ غفلت برتنے پر 8اہلکاروں پر مقدمہ درج کرادیا
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2017ء) ریلوے پولیس کے اہلکاروں نے علامہ اقبال ایکسپریس میں ملنے والے نیم بے ہوش شخص کا علاج کیوں نہیں کروایا،تحقیقات کرنے کی بجائے اسے لاوارث کیوں چھوڑ دیا ، پاکستان ریلویز کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس شارق جمال خان نے ڈیوٹی سے مجرمانہ غفلت برتنے پر ڈیپارٹمنٹ کے آٹھ اہلکاروں پر مقدمہ درج کروادیا۔

تفصیلات کے مطابق جہانیاں ضلع خانیوال کے رہائشی محمداشفاق کو کراچی سے سیالکوٹ آنے والی علامہ اقبال ایکسپریس میںرحیم ریاخاں کے مقام پر نیم بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا۔ ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نے اسٹیشن ماسٹر کو اطلاع دینے اور اس کا علاج معالجہ کروانے کے بجائے اُ س کو کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس میں اُسی حالت میں بیٹھا دیا اوراس دوران محمد اشفاق کا موبائل فون اور دیگر سامان بھی چوری ہو گیا۔

(جاری ہے)

تین دن بعد یہ شخص خود اپنے گھر پہنچ گیا جبکہ اس کے گھر والوں نے گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کروادی تھی ۔ ڈی آئی جی ریلوے پولیس شارق جمال کی ہدایات پر اُن تمام اہلکاروں کے خلاف انکوائری کروائی گئی ۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میںلاپروائی، مجرمانہ غفلت اورمحکمانہ احکامات کی حکم عدولی پرمقدمہ درج کروادیا گیا۔ایف آئی آر میں اے ایس آئی چوکی انچارج رحیم یارخاںسہیل اشرف ، پلیٹ فارم کانسٹیبل غلام مصطفی، ایک ہیڈکانسٹیبل اورپانچ کانسٹیبلوںکے نام شامل ہیں، دو کانسٹیبلوں کا تعلق سکھر ڈویژن سے ہے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں