محمد بن موسی الخوارزمی-الجراءکا باوا آدم جس کی تحقیق سے کمپوٹرکی ایجاد ممکن ہوئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 27 مئی 2017 11:42

محمد بن موسی الخوارزمی-الجراءکا باوا آدم جس کی تحقیق سے کمپوٹرکی ایجاد ممکن ہوئی
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔27مئی۔2017ء)مسلمان نوجوانوں خصوصا طالب علموں کو اسلام کی عہد سازشخصیات سے روشناس کروانے کے لیے ”اسلام کا سنہری دور“کے عنوان سے یہ سلسلہ شروع کیا جارہا ہے جس میں ہرروزاپنے زہدوتقوی‘علم وفضل اور ماڈرن سائنس اور تہذیب کے اصل بانیان میں سے کسی ایک کا تعارف پیش کیا جائے گا-یہ سطور پر آپ یقینا کمپیوٹرپر پڑھ رہے ہونگے جدیدسائنس کے اس عجوبے(کمپیوٹر)کی ایجاد شاید نویں صدی کے مسلمان سائنس دان محمد موسی الخوازمی کی ریاضی میں نئی دریافتوں کے بغیرممکن نہ ہوتی-کمپیوٹرسائنس میں ”الگورتھم“کا علم بنیاد ہے جوکہ بنیادی طور پرمحمد موسی الخوازمی کا نام ہے مگر شعوری طور پر اسے ”سائنسی نام“الگورتھم دیا گیا کہ عام فہم رکھنے والا کوئی بھی انسان جان نہ سکے کہ یہ ایک مسلمان سائنس دان کا کمال ہے جوکہ اس نے تقریبا ایک ہزار سال پہلے کیا-آج کے مسلمان نوجوان کی ذہن سازی اس اندازمیں کی جارہی ہے کہ وہ کسی بھی علم یا ایجاد کے بارے میں سوچے تو اس کے ذہن میں مغرب کی ہی کوئی شخصیت آئے-یہ سلسلہ مسلمان نوجوانوں کو ان کی میراث سے متعارف کروانے کے لیے کیا جارہا ہے-آٹھویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والا ہر شخص ”الجبرا“ سے ضرور واقف ہوتا ہے اور ریاضی کا یہ مضمون جدید سائنس کے تقریباً ہر شعبے میں انتہائی مفید ثابت ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کمپیوٹر سائنس کا ہر طالب علم اور ہر سافٹ ویئر انجینئر ”الگورتھم“ کے بارے میں ضرور جانتا ہے۔ ان دونوں چیزوں کا تعلق محمد بن موسی الخوارزمی سے ہے جو آٹھویں اور نویں صدی عیسوی کے مشہور مسلم ریاضی داں گزرے ہیں۔محمد بن موسی الخوارزمی کا لگ بھگ 780 عیسوی میں فارس کے علاقے ”خوارزم“ میں پیدا ہوئے جو موجودہ ازبکستان میں واقع ہے اور ”خیوہ“ کہلاتا ہے۔

ریاضی کے مختلف شعبہ جات میں مہارت حاصل کرنے کے بعد وہ بغداد چلے گئے اور خلافتِ عباسیہ کے تحت قائم ”بیت الحکمت“ سے بطور محقق وابستہ ہوگئے اور 850 عیسوی میں اپنی وفات تک یہیں مقیم رہے۔بیت الحکمت میں رہتے ہوئے الخوارزمی نے ہندوستانیوں کے ایجاد کردہ ”اعشاری نظام“ (decimal system) اور اس میں شامل ”صفر“ (Zero) کو عملی مثالوں کے ذریعے عام فہم بنا کر پیش کیا اور اسی کام کی بدولت آج ہم جمع، نفی، ضرب اور تقسیم جیسے حسابی عوامل کو زبردست سہولت کے ساتھ انجام دے سکتے ہیں۔

لیکن محمد بن موسی الخوارزمی کا عظیم ترین کارنامہ ان کی تصنیف ”کتاب المختصر فی حساب الجبر والمقابلہ“ ہے جسے ”الجبرا“ پر دنیا کی سب سے پہلی کتاب قرار دیا جاتا ہے جس میں انہوں نے تفصیل سے یہ بتایا کہ الجبرا کی مدد سے روزمرہ حسابی مسائل کیسے حل کیے جاسکتے ہیں اور نامعلوم مقداریں کیسے معلوم کی جاسکتی ہیں۔آپ کو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ آج سے 1200 سال پہلے لکھی گئی اس کتاب میں الجبرا کے جو بنیادی اصول اور قواعد بیان کیے گئے ہیں، وہ آج تک بالکل اسی طرح استعمال ہورہے ہیں جیسے الخوارزمی نے پیش کیے تھے۔

کتاب المختصر فی حساب الجبر والمقابلہ اس قدر مقبول کتاب تھی کہ یہ مسلم عہد زریں میں ریاضی کی اہم ترین نصابی کتاب رہی۔ بعد ازاں لاطینی اور دوسری متعدد یورپی زبانوں میں اس کتاب کے تراجم ہوئے اور یوں یہ آئندہ کئی صدیوں تک یورپی ممالک کی اعلی تعلیمی درسگاہوں میں بھی جدید ریاضی کی کلیدی کتاب کے طور پر پڑھائی جاتی رہی۔یورپی زبانوں میں ترجمے کے دوران ہی اس نئے ریاضیاتی مضمون کا عربی عنوان مختصر کرکے ”الجبرا“ کردیا گیا جو آج تک چلا آرہا ہے۔

علاوہ ازیں لاطینی میں الخوارزم کا نام ”الگورتھم“ (Algorithm) کردیا گیا اور یہ مسلمان ریاضی دان اسی نام سے مغرب میں مشہور ہوا۔بیسویں صدی عیسوی میں جب کمپیوٹر ایجاد ہوا تو اس شعبے کے ماہرین نے کمپیوٹر پروگرام یا سافٹ ویئر لکھنے کا منظم طریقہ وضع کیا جسے محمد بن موسی الخوارزمی کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ”الگورتھم“ کہا جانے لگا۔واضح رہے کہ ”الگورتھم“ کا تعلق کسی کمپیوٹر پروگرامنگ لینگویج سے نہیں ہوتا بلکہ یہ کسی مخصوص کام کو انجام دینے والے قواعد و ضوابط کا منظم اور ترتیب وار مجموعہ ہوتا ہے جسے سامنے رکھتے ہوئے کوئی کمپیوٹر پروگرام لکھا جاتا ہے۔

کمپیوٹر سائنس کے علاوہ طب (میڈیسن) کے شعبے میں بھی امراض کی تشخیص سے لے کر علاج معالجے تک کے منظم اور ترتیب وار طریقہ کار کو بھی ”الگورتھم“ ہی کہا جاتا ہے۔اس طرح محمد بن موسی الخوارزمی کا نام جدید سائنس میں آج تک زندہ ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آج کا مسلمان خود کو عمومی طور پر ”ذہین صارف“ سے آگے نہیں بڑھا پایا ہے اور اپنے بزرگوں کے کارنامے پڑھ کر فخر ضرور کرتا ہے لیکن ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش نہیں کرتا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں