قاتل روبورٹس کی تیاری پر پابندی لگائی جائے

ماہرین نے خودکار ہتھیار اور قاتل روبوٹس کے خطرات سے اقوام متحدہ کو خبردارکردیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 21 اگست 2017 16:45

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21اگست2017ء): بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق روبوٹکس کے 100 سے زیادہ ماہرین نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ 'قاتل روبوٹس' کی ایجاد پر جاری منصوبے کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔ ارب پتی ایولن مسک سمیت مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کے سو سے زائد ماہرین نے خط میں اقوام متحدہ 'جنگی صلاحیتوں میں تیسرے انقلاب' سے خبردار کیا ہے۔

اس خط میں لکھا گیا ہے کہ 'یہ خطرناک خودکار' ٹیکنالوجی ایک پینڈورا باکس ہے جس کے کھلنے سے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں اور اس سے مقابلہ کرنے کے لیے وقت بہت کم ہے۔ ان 116 ماہرین نے ہتھیاروں کی نگرانی کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ 'اگر یہ ایک دفعہ تیار ہو گئے تو اس کے بعد سے جنگ و جدل بڑے پیمانے پر بڑھ جائے گی اور خونریزی انسانی سوچ سے بھی زیادہ ہوگی۔

(جاری ہے)

یہ ہتھیار دہشت گردی اور آمریت کے حامی استعمال کریں گے جس سے معصوم عوام کو قتل کیا جائے گا اور اگر یہ ہتھیار ہیک ہو گئے تو کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کیسے استعمال کیے جائینگے۔' اس خط میں جلد سے جلد قدم لینے کی درخواست کی گئی ہے اور ماہرین نے خبردار کیا کہ 'ہمارے پاس زیادہ وقت نہیں ہے۔ایک دفعہ یہ پینڈورا باکس کھل گیا تو اس کا بند ہونا مشکل ہے۔' ماہرین کا مطالبہ ہے کہ ہتھیاروں کی یہ ٹیکنالوجی 'اخلاقی طور پر غلط' ہے چنانچہ ان پر اقوام متحدہ کے ہتھیاروں کے لیے بنائے گئے قوانین کے تحت پابندی لگائی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں