عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے‘

جو فیصلہ آیا قبول ہوگا‘ پاکستان کے دشمن اداروںکو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں‘ عدلیہ اور فوج کو کسی نے گالیاں نہیں دیں‘ پاکستان میں ابھی جمہوریت مستحکم نہیں ہوئی‘ 2018 میں فیصلہ ہوگا کس نے درست کام کیا اور کس نے نہیں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 اکتوبر 2017 12:34

عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے‘
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2017ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے‘ جو فیصلہ آیا قبول ہوگا‘ پاکستان کے دشمن اداروںکو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں‘ عدلیہ اور فوج کو کسی نے گالیاں نہیں دیں‘ پاکستان میں ابھی جمہوریت مستحکم نہیں ہوئی‘ 2018 میں فیصلہ ہوگا کس نے درست کام کیا اور کس نے نہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا ایک ہی مقصد ہے کہ عوام کو ہی اپنے نمائندے منتخب کرنے دیں۔ پاکستان میں جمہوریت ابھی تک مستحکم نہیں ہوئی۔ نواز شریف کے وکلاء عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔ ان کی اہلیہ کی طبعیت ناساز ہے اور جیسے ہی ان کی طبعیت بہتر ہوگی نواز شریف واپس آجائیں گے۔ عدلیہ کا احترام کرنا ہم سب کا فرض ہے۔ عدلیہ اور فوج کو کسی نے گالیاں نہیں دیں۔ پاکستان کے دشمن اداروں کو آپس میں لڑانا چاہتے ہیں آپس کے اختلافات سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔ عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے فیصلہ جو ہوگا منظور کریں گے۔ 2018 میں فیصلہ ہوگا کہ کس نے کام درست کیا اور کس نے نہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں