پنجاب اسمبلی کا اجلاس پھر کورم کی نذر ،

صرف 22منٹ جاری رہ سکا اسپیکر کا محکمہ کالونیز کی22میں سے صرف دو سوالات کے جواب آنے پر شدید برہمی کا اظہار ،معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد ،20روز میں رپورٹ طلب چیف سیکرٹری کو محکمے سے متعلق آگاہ کیا جائے ،سوالات کے جوابات نہ آنے پر دی جانے والی رولنگ بھی ساتھ لگائی جائے‘ رانا محمد اقبال محکمے کی جانب سے سوالات کے موصول ہونے والے جوابات غیر تسلی بخش تھے اس لیے ان کو واپس بھجوا دیا گیا ‘ پارلیمانی سیکرٹری کا اعتراف یہ اسمبلی کی بے توقیری ہے ‘ اپوزیشن کا احتجاج/یہ اپوزیشن کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ایوان کا مسئلہ ہے ہم اس پر اکٹھے ہیں‘ ملک ندیم کامران

جمعرات 19 اکتوبر 2017 16:53

پنجاب اسمبلی کا اجلاس پھر کورم کی نذر ،
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2017ء) پنجاب اسمبلی کا دو گھنٹے تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس صرف 22منٹ جاری رہنے کے بعد ہی کورم کی نشاندہی کے باعث آج ( جمعہ ) تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ،اسپیکر رانا محمد اقبال نے وقفہ سوالات میں محکمہ کالونیز کی جانب سے 22میں سے صرف دو سوالات کے جواب آنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے 20روز میں رپورٹ طلب کر لی ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز اپنے مقررہ وت 10بجے کی بجائے دو گھنٹے کی تاخیر سے 12بجے اسپیکر رانا محمد اقبال کی صدارت میں شروع ہوا ۔ محکمہ کالونیز کی طرف سے 22میں سے صرف دو سوالات کے جوابات آنے پر قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید ، ڈاکٹر مراد راس ، عارف عباسی اور ڈاکٹر وسیم اختر نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چار سال سے ایسا ہی ہو رہا ہے اس پر سخت ایکشن لیا جانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

اسپیکر رانا محمد اقبال نے صرف دو سوالات کے جواب آنے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کر کے 20روز میں رپورٹ طلب کرلی ۔اسپیکر رانا محمد اقبال نے پارلیمانی سیکرٹری چوہدری زاہد اکرم کو کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ ایکشن کر کے مجھے بتایا جائے ۔پارلیمانی سیکرٹری زاہد اکرم نے کہا کہ محکمے کی جانب سے سوالات کے موصول ہونے والے جوابات غیر تسلی بخش تھے اس لیے ان کو واپس بھجوا دیا گیا ۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ان سوالات کو میری رولنگ لگا کر چیف سیکرٹری کو ارسال کیا جائے ۔ اس موقع پر قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے کہا کہ یہ اسمبلی کی بے توقیری ہے ،ایوان کو اہمیت نہ دینا ایک مذاق بن گیاہے ، قائد ایوان اگر اسمبلی میں گاہے بگاہے آیا کریں تو سب وقت پر آئیں گے ۔سرکاری محکمے بے حس ہو چکے ہیں ، سوالات کا جواب نہ دینا ان کا معمول بن گیا ہے ، جن سوالات کے جوابات دیئے جاتے ہیں وہ بھی غیر تسلی بخش ہوتے ہیں ۔

پارلیمانی سیکرٹری نے خود اعتراف کیا ہے کہ جوابات غیر تسلی بخش ہیں ، اس طرح کے معاملات چار سال سے زائد عرصہ ہو گیا ہے اور اس سے گڈ گورننس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ہمیں اس پر شدید اعتراض ہے اس کی تحقیقات کی جائے ۔وزراء اور قائد ایوان جمہوریت کی بہت باتیں کرتے ہیں لیکن ہمیں بتایا جائے کہ جمہوریت کہاں ہے ،سب ایڈہاک عزم پر چل رہا ہے ، اس سے زیادہ ایوان کی تذلیل نہیں ہو سکتی کہ چار سال پرانے سوالات کے جوابات نہیں دیئے گئے ۔

اپوزیشن رکن اسمبلی عارف عباسی نے کہا کہ اگر سوالات کے جواب غیر تسلی بخش تھے تو جوابات واپس بھجوانے کی بجائے متعلقہ سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے تھی ۔ صوبائی وزیر ملک ندیم کامران نے کہا کہ یہ تشویشناک بات ہے ، پارلیمانی سیکرٹری نے بھی کہا ہے کہ جوابات غیر تسلی بخش ہیں یہ اپوزیشن کا مسئلہ نہیں بلکہ پورے ایوان کا مسئلہ ہے ہم اس پر اکٹھے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر نے کہا کہ پارلیمانی سیکرٹری نے اپنے محکمے کی فیس سیونگ کی کوشش کی ہے ، محکمے میں بہت گھپلے ہیں اسی لیے جوابات نہیں دیئے گئے ۔ اسی دورن اسپیکر نے کہا کہ دو سوالات کے جوابات ہیں انہی کو دیکھ لیتے ہیں ۔ انہوں نے اشرف علی انصاری کا نام پکارا کہ وہ اپنا سوال پڑھیں ۔ اسپیکر کو بتایا گیا کہ وہ ایوان میں نہیں ہیں جس پر ان کا سوال ملتوی کر دیا گیا ۔

ملک محمد ارشد ایڈووکیٹ نے ایجنڈے پر موجود اپنے سوال پر ضمنی سوال کیا جس پر پارلیمانی سیکرٹری نے جواب دینے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس اس کا جواب نہیں ۔ جس پر اسپیکر نے ملک محمد ارشد ایڈووکیٹ کا سوال بھی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کرنے کا حکم دیدیا۔ اس موقع پر ملک محمد ارشد ایڈووکیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نے کہاکہ 90فیصد سوالات کے جوابات نہیں آتے لیکن اصل صورتحال یہ ہے کہ 95فیصد سوالوں کے جواب نہیںآتے ، چار سال پہلے کے سوالوں کے جوابات نہیں دیئے گئے ۔

اسی دوران اپوزیشن رکن اسمبلی احسن ریاض فتیانہ نے کورم کی نشاندہی کر دی اور تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کے لئے گھنٹیاں بجائی جائیں ، پانچ منٹ بعد دوبارہ گنتی کرائی گئی تو کورم پورا نہیں تھا جس پر اسپیکر نے اجلاس 15منٹ کے لئے ملتوی کر دیا ۔ دوبارہ 1بج کر 15منٹ پر اجلاس دوبارہ شروع ہوا لیکن پھر بھی کورم پورا نہیں تھا جس پر اسپیکر نے اجلاس آج صبح 9بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں