سانحہ فیض آباد کی کوئی رپورٹ نہیں بنی نہ ہی کوئی ریکارڈ درج ہوا، چوہدری نثار کو بچانے کی کوشش

اتوار 10 دسمبر 2017 13:44

سانحہ فیض آباد کی کوئی رپورٹ نہیں بنی نہ ہی کوئی ریکارڈ درج ہوا، چوہدری نثار کو بچانے کی کوشش
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔10دسمبر2017ء) سابق وزیر داخلہ چودھری نثارکو مستقبل میں کسی مصیبت میں پھنسنے سے کمال ہوشیاری کے ساتھ بچانے کے لئے تحریک لبیک یا رسول ﷺکے دھرنے کے خلاف حکومتی اپریشن کے دوران ان کی رہائشگاہ سے مبینہ طور پر کی جانے والی فائرنگ سے 3افراد کی شہادت پر روالپنڈی کی انتظامیہ اور پولیس نے کوئی خصوصی رپورٹ آئی جی پنجاب سمیت کسی بھی محکمہ کو ارسال نہیں کی اور نہ ہی کوئی قانونی طور پر کوئی اس کا ریکارڈ رکھا گیا ہے ۔

قومی اخبار کے مطابق روالپنڈی پولیس اور ایلیٹ فورس کے درجنوں نوجوان پر مشتمل خصوصی سکواڈ چوہدری نثار کی رئشگاہ پرتعینات پولیس کا یہ سکواڈ جدید ترین اسلحہ سے لیس تھا ۔اور ان کو اپریشن کے دوران تعینات کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس سکواڈ کے علاوہ اس کو کسی بھی فورس کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی اور تمام اہلکاروں نے اسلحہ کے بغیر ہی اپریشن میں حصہ لیا ۔

مظاہر ے میں شہید ہونے والے تین ارکان کی لاشیں جب ہسپتال منتقل کی گئیں تو وہاں پر موجود ڈاکٹرز نے بھی تصدیق کی تھی کہ تینوں فائرنگ سے شہید ہونے والے مردہ حالت میں ہی ہسپتال منتقل کئے گئے تھے اور ڈاکٹر ز کو بھی یہی بتایا گیا تھا کہ چوہدری نثار کے گھر سے ہونے والی فائرنگ سے یہ لوگ شہید ہوئے ہیں ۔واضح رہے کہ فیض آباد دھرنے میں تعینات کئے گئے افسران سب چوہدری نثار کے ہی لگائے ہوئے ہیں اور کوئی افسر ان سے بے وفائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔کیونکہ اگر روالپنڈی میں کسی کو کام کرنا ہے تو چوہدری نثار سے ناراضگی مول نہیں لی جا سکتی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں