پنجاب یونیورسٹی واقعہ سوچی سمجھی سازش ہے، ملوث طلباء کے خلاف بلاتفریق کارروائی کریں گے‘ڈاکٹر ذکریا ذاکر

سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کی جا رہی ، قانون کی بالادستی ہر صورت یقینی بنائیں گے ‘ میڈیا سے گفتگو

پیر 22 جنوری 2018 19:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2018ء) وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر ذکریا زاکرنے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والا بد امنی کا حالیہ واقعہ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کے لئے سوچی سمجھی سازش ہے کیونکہ صبح 4:45 پر کسی قسم کی طلباء سرگرمی نہیں ہو رہی تھی جس سے طلباء اشتعال میں آتے۔ پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ذکریا زاکر نے کہا ہے کہ واقعے میں ملوث طلباء خواہ ان کا تعلق کسی بھی گروپ سے ہو ، بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں قانون کی بالادستی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں تدریسی و تحقیقی معاملات معمول کے مطابق رہے ہیں اور شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ جہاں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا، وہاں کے طلباء و طالبات کی کلاسز کے لئے انسٹی ٹیوٹ آف کیمیکل انجینئرنگ میں بندوبست کیا گیا تاکہ طلباء کا تعلیم کا حرج نہ ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس شواہد موجود ہیں جس سے واقعے میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ ڈاکٹر ذکریا ذاکر کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی شام اور رات گئے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے کر واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کر رہی ہے۔ دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس حکام طلباء تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ صبح ۴ بجے گفت و شنید کے ساتھ معاملات طے کرتے رہے تاہم 4:45 پر شعبہ الیکٹریکل انجینئرنگ میں دونوں طلباء گروپوں کے دوران لڑائی ہوئی۔

ترجمان کے مطابق شر پسند عناصر نے تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شعبے کے داخلی کمرے میں آگ لگائی جس سے کمرے میں موجود فرنیچر کو نقصان پہنچا تاہم آگ پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر ذکریا زاکر صبح پانچ بجے دوبارہ شعبہ میں پہنچے اور خود معاملہ کی نگرانی کر کے طلباء کو منتشر کیا۔ بعد ازاں ایک شعبہ میں طلباء کے مابین جھگڑے کی اطلاع پا کر بھی وائس چانسلر فوراًً موقع پر پہنچے اور حالات کو کنٹرول کیا۔

ترجمان کے مطابق صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن سید رضا علی گیلانی نے واضح ہدایات جاری کی ہیں کہ واقعے میں جو بھی ملوث ہے خواہ اس کا تعلق کسی بھی گروپ سے ہو ان کے خلاف بلاامتیاز سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کا سد باب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی ٹیم رات گئے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ذرائع سے ملنے والے شواہد کا جائزہ لے کر واقعے میں ملوث افراد کی شناخت کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شناخت کا عمل مکمل ہوتے ہی طلباء و کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں