2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے وہ پورے کئے‘ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی کا امن لوٹایا،

سی پیک کے تحت اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کا وعدہ پورا کیا، عوام کو تعلیم وصحت کی سہولیات فراہم کیں، ووٹ کا تقدس اور امن کی بحالی کا محمد نواز شریف نے جو علم اٹھایا ہے ، وہ بھی 2018 میں پورا ہوگا، جو پارلیمان یا پارلیمان کے بنائے ہوئے قانون کو رد کرنے کی بات کرے گا، عوام اس پر بھی فیصلہ دیں گے، ملک میں یہ روایت ختم ہونی چاہیے کہ منتخب وزیراعظم کو اپنی مدت پوری کرنے سے پہلے گھر بھیج دیا جائے، سترہ وزراء اعظم کو مدت پوری کرنے سے پہلے گھر بھیجاگیا،وہ وزیر اعظم جس پر ضمنی ریفرنسز کے باوجود ایک روپے کی چوری بھی ثابت نہ ہو اور سسلین مافیااور گاڈ فادرکہا جائے، یہ پاکستان کے عوام کی آواز کی نفی ہے، جن لوگوں کی خواہش (ن) لیگ کو توڑنے کی ہے ان کی خواہش پوری نہیں ہوگی، لودھراں میں نواز شریف، شہباز شریف، ان کے دائیں بائیں مریم نواز اور حمزہ شہباز موجود ہیں جس کے بعد ان لوگوں کیلئے پیغام ہے کہ ’’دیکھتا جا اور شرماتا جا‘‘ دوسرے شہروں کی طرح شیخوپورہ کے عوام محمد نواز شریف کا بھرپور استقبال کریں گے، لودھراں کے عوام نے ابھی تازہ ترین جہانگیر ترین کو بدترین شکست دے کر اہلیت کا فیصلہ سنا دیا ہے، امپائر کی انگلی کا انتظار کرنے والے مخالفین کے نصیب میں مایوسی کے سوا کچھ نہیں،معاشرے کے تمام طبقات کو پاکستان کی ترقی اور جمہوریت کے عمل کو تقویت دینے کے بارے میں سوچنا چاہیے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کی عاصمہ جہانگیر کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد اور شیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 17 فروری 2018 21:58

2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے وہ پورے کئے‘ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی کا امن لوٹایا،
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 فروری2018ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نے عوام کے ساتھ جو وعدے کئے وہ پورے کئے‘ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ کیا، کراچی کا امن لوٹایا، سی پیک کے تحت اربوں ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان کی اقتصادی ترقی کا وعدہ پورا کیا، عوام کو تعلیم وصحت کی سہولیات فراہم کیں، ووٹ کا تقدس اور امن کی بحالی کا محمد نواز شریف نے جو علم اٹھایا ہے ، وہ بھی 2018 میں پورا ہوگا، جو پارلیمان یا پارلیمان کے بنائے ہوئے قانون کو رد کرنے کی بات کرے گا، عوام اس پر بھی فیصلہ دیں گے، ملک میں یہ روایت ختم ہونی چاہیے کہ منتخب وزیراعظم کو اپنی مدت پوری کرنے سے پہلے گھر بھیج دیا جائے، سترہ وزراء اعظم کو مدت پوری کرنے سے پہلے گھر بھیجاگیا،وہ وزیر اعظم جس پر ضمنی ریفرنسز کے باوجود کے ایک روپے کی چوری بھی ثابت نہ ہو اور سسلین مافیااور گاڈفادر کہاجائے، ، یہ پاکستان کے عوام کی آواز کی نفی ہے، جن لوگوں کی خواہش (ن) لیگ کو توڑنے کی ہے ان کی خواہش پوری نہیں ہوگی، لودھراں میں نواز شریف، شہباز شریف، ان کے دائیں بائیں مریم نواز اور حمزہ شہباز موجود ہیں جس کے بعد ان لوگوں کیلئے پیغام ہے کہ ’’دیکھتا جا اور شرماتا جا‘‘دوسرے شہروں کی طرح شیخوپورہ کے عوام محمد نواز شریف کا بھرپور استقبال کریں گے، لودھراں کے عوام نے ابھی تازہ ترین جہانگیر ترین کو بدترین شکست دے کر اہلیت کا فیصلہ سنا دیا ہے، امپائر کی انگلی کا انتظار کرنے والے مخالفین کے نصیب میں مایوسی کے سوا کچھ نہیں،معاشرے کے تمام طبقات کو پاکستان کی ترقی اور جمہوریت کے عمل کو تقویت دینے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کو معروف قانون دان و انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کی رہائش گاہ پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے عوام سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کیا۔ ملک سے دہشت گردی کا قلع قمع کیا گیا‘ کراچی کا امن واپس لوٹایا گیا‘ سی پیک کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی‘ عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا وعدہ پورا کیا‘ اسی طرح پاکستان کے عوام کے ووٹ کے تقدس اور عدل کی بحالی کا جو علم محمد نواز شریف نے اٹھایا ہے وہ بھی 2018ء میں پورا ہو گا‘ وزیر مملکت نے کہا کہ پارلیمان یا پارلیمان کے بنائے ہوئے قانون کو رد کرنے کی بات کریگا، عوام اس پر بھی فیصلہ دیں گے‘ انہوں نے کہا کہ ملک میں یہ روایت بھی ختم ہونی چاہئے کہ ایک منتخب وزیر اعظم کو اپنی مدت پوری کرنے سے پہلے گھر بھیج دیا جائے‘ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر اعظم جس پر ضمنی ریفرنسز کے باوجود ایک روپے کی چوری بھی ثابت نہ ہو‘ اس کو ڈاکو‘ چور کہا جائے‘ یہ پاکستان کے عوام کے آواز کی نفی ہے اور اس طرح کی روایت پاکستان کی ترقی کیلئے بھی درست نہیں‘ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو پاکستان کی ترقی اور جمہوری عمل کو تقویت دینے کے بارے میں سوچنا چاہئے‘ انہوں نے کہا کہ ہر ادارہ کی اپنی قانونی و آئینی حیثیت ہے جس کا احترام ایک دوسرے کیلئے ضروری ہے‘ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کی خواہش (ن) لیگ کو توڑنے کی ہے ان کی خواہش پوری نہیں ہو گی‘ لودھراں میں نواز شریف‘ شہباز شریف‘ ان کے دائیں بائیں مریم نواز اور حمزہ شہباز موجود ہیں جس کے ان تمام لوگوں کو یہ پیغام ہے کہ ’’دیکھتا جا اور شرماتا جا‘‘ ایک سوال پر وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ عائشہ گلالئی کا الزام قابل افسوس ‘ مضحکہ خیز‘ بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے لیکن یہ ان کا قصور نہیں‘ وہ جس پارٹی میں رہیں اس کی قیادت نے ان کو جھوٹ بولنا سکھایا‘ اگر ان میں جرات ہے تو وہ سینیٹ کی ٹکٹ آفر کرنیوالے کا نام بتائیں‘ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے کارکن کافی ہیں‘ مسلم لیگ (ن) کو عائشہ گلالئی کی ضرورت نہیں بعدازاںشیخوپورہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شیخوپورہ آمد پر ہمیں جس طرح خوش آمدید کہا گیا اور ہمارا والہانہ استقبال کیا گیا اس پر میں اپنے بھائی رکن قومی اسمبلی جاوید لطیف اور شیخوپورہ کی عوام کی شکر گزار ہوں، ابھی تو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور محمد نواز شریف کے سپاہیوں کی شیخوپورہ آمد پر یہاں ہر چوک، ہر گلی اور ہر موڑ پر رونق لگی ہوئی ہے اور جس طرح لوگوں نے ہمیں خوش آمدید کہا اس کی مثال نہیں ملتی، میں یہ بھی کہنا چاہوں گی کہ جس طرح لاہور سے پاکستان کی عوام نے فیصلہ سنایا، اس کے بعد چکوال سے پاکستان کی عوام نے اپنا فیصلہ سنایا اور اسی طرح کوٹ مومن، جڑانوالہ، پشاور اور مانسہرہ سے پاکستانی عوام کی آواز محمد نواز شریف کے لیے اٹھ رہی ہے، یہ وہی طاقت ہے جس کی بنیاد پر محمد نواز شریف آپ لوگوں کے ووٹ کے تقدس کی بحالی کا علم اٹھایا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے وہ مخالفین جو امپائر کی انگلی کا انتظار کرتے ہیں، جس طرح آج محمد نواز شریف نے کہا کہ اب پاکستان میں فیصلے امپائر کی انگلی کے اوپر نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کے انگوٹھوں کی بنیاد پر ہوں گے، اور اسی طرح میں یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ جس طرح تیسری دفعہ منتخب وزیراعظم کو صرف ایک اقامے پر گھر بھیج دیا گیا اور ان کے ڈیڑھ سال تک سپریم ورٹ میں ٹرائل کے باوجود، جے آئی ٹی کے ثبوتوں کے صندوقوں کے باوجود اور نیب کے ریفرنسز اور ضمنی ریفرنسز کے باوجود ایک روپے کی چوری بھی ثابت نہیں ہو سکی اور وہ تمام لوگ جو الزامات لگاتے تھے ان کو تازہ ترین حالیہ جہانگیر ترین کی بدترین شکست کی صورت میں جواب مل چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لودھراں سمیت پاکستان بھر کے عوام نے نہ صرف اے ٹی ایم کی سیاست کو مسترد کیا ہے بلکہ جھوٹ اور انتشار کی سیاست کو بھی مسترد کیا ہے، اسی طرح عوام حق اور سچ کی آواز بن کر محمد نواز شریف کی آواز بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح محمد نواز شریف کو صرف ایک اقامے پر گھر بھیجا گیا اب پاکستانی عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور آج انشااللہ شیخوپوہ میں بھی آپ سب لوگ محمد نواز شریف کی آواز بن کر جلسہ گاہ میں تو آئیں گے ہی لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ لوگ جو اس جلسہ گاہ میں پورے نہیں آ سکیں گے ، وہ اپنے گھر بیٹھ کر محمد نواز شریف کی آواز بنیں گے کیونکہ محمد نواز شریف ہی وہ واحد نام ہے، وہ واحد شیر ہے اور پاکستان کی سیاست اور پاکستان کی عوام کو ان کے علاوہ ایسا نڈر اور بہادر شیر نہیں مل سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف وہ نام ہے جس نے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا، محمد نواز شریف وہ نام ہے جس نے پاکستان کی عوام سے ایٹمی پروگرام کا وعدہ کیا اور پھر اسے کر کے بھی دکھایا۔۔ انہوں نے کہا کہ شیر آج شیخوپورہ سے بھی ان لوگوں کو جو امپائر کی انگلی، جھوٹی اور انتشاری سیاست، دوسروں کی پگڑی اچھالنے کی سیاست پر یقین رکھنے والوں کو جواب دیں گے اور مسترد ہوں گے اور وہ لوگ جو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور محمد نواز شریف کا مقابلہ نہیں کر سکتے، وہ صرف پارلیمنٹ پر حملہ کر سکتے ہیں، وہ صرف کنٹینر سجا سکتے ہیں اور اب انشااللہ 2018ء کے الیکشن کا جو نتیجہ آئے گا میں انہیں مشورہ دیتی ہوں کہ وہ کنٹینر کو پھر سے سجانا شروع کر دیں کیونکہ 2018ء کے الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی فتح کا چاند لودھراں سے طلوع ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ زینب قتل کیس کا فیصلہ آ چکا ہے ، جس پر میں انسداد دہشت گردی کے اس معزز جج سجاد احمد اور پنجاب حکومت کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں اور یہ بھی کہنا چاہتی ہوں کہ اس طرح کے فوری فیصلے اگر اس طرح کے کیسز میں آتے رہیں تو ہماری بچیوں کی طرف کوئی بھی بری نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا اور اس طرح کا ہر فیصلہ اتنی ہی جلدی آنا چاہیئے اور اسی طرح ہی آنا چاہیئے تاکہ اس طرح کے درندہ صفت لوگوں کی آئندہ ایسا گھنائونا جرم کرنے کی جرات تک نہ ہو۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں