علی جہانگیر صدیقی نیب لاہور میں پیش ،3گھنٹے تک تفتیشی ٹیم کے سوالوں کے جواب دیئے

فراہم کردہ ریکارڈ اور ایس ای سی پی و بینکوں سے طلب کیے گئے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد دوبارہ طلب کیے جانے کا امکان

منگل 17 اپریل 2018 18:04

علی جہانگیر صدیقی نیب لاہور میں پیش ،3گھنٹے تک تفتیشی ٹیم کے سوالوں کے جواب دیئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2018ء) حکومت کی جانب سے امریکہ کیلئے نامزد پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی قومی احتساب بیورو (نیب ) لاہور میں پیش ہو گئے جہاں انہوں نے 3گھنٹے تک میں تفتیشی ٹیم کے سوالوں کے جواب دیئے ۔علی جہانگیر صدیقی کو انسائیڈ ٹریڈنگ سمیت 40 ارب روپے کے مبینہ فراڈ میں طلب کیا گیا تھا۔نیب ذرائع کے مطابق علی جہانگیر صدیقی سے نیب لاہور میں 3 گھنٹے تک سوال و جواب کیے گئے۔

نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ علی جہانگیر صدیقی کی جانب سے فراہم کئے گئے ریکارڈ اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) و بینکوں سے طلب کیے گئے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ دوبارہ علی جہانگیر صدیقی کو تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا کہا جائے گا۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ اس مخصوص کیس کی تحقیقات میں نیب 2008ء میں 2 کروڑ 37 لاکھ یورو کے فنڈز کی ادائیگی کی تحقیقات کر رہی ہے، جو ایک اطالوی کمپنی مونٹے بیلو ایس آر ایل کو خریدنے میں استعمال ہوئے تھے جبکہ اس ڈیل میں سوئڈن کی ایک غیر ملکی کمپنی فیئر ٹیل ایس آر ایل کو استعمال کیا گیا تھا جسے شیئرہولڈرز کے ساتھ نقصان اٹھانا پڑا تھا۔

اس کے ساتھ نیب کے کیس میں یہ بھی الزام لگایا گیا تھا کہ لون ڈیفالٹس کو درست کرنے لیے ایگری ٹیک لمیٹڈ کمپنی کے شیئرز کو مختلف مالیاتی اور سرکاری اداروں کو مارکیٹ سے اضافی رقم میں فروخت کیا گیا، جس کے نتیجے میں مختلف مالیاتی اور حکومتی اداروں کو 40 ارب روپے کو نقصان اٹھانا پڑا۔واضح رہے کہ ایس ای سی پی کی جانب سے 2007-08میں ممنوعہ اور معاملات کو مسخ کرنے کے الزام میں اے این ایل کے خلاف تحقیقات کی گئی تھیں، جس کے مطابق اس عرصے کے دوران اے این ایل منفی ٹریڈنگ میں ملوث تھی۔

یہ بھی واضح رہے کہ 26کو مارچ کو قومی احتساب بیورو (نیب )کی جانب سے جاری اعلامیے میں میسرز ایز گارڈن اور میسرز ایگری ٹیک لمیٹڈ اور دیگر کے خلاف انکوائری میں احمد ہمایوں شیخ اور علی جہانگیر صدیقی کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں