جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کے اطراف دو کلو میٹر کی حدود میں رہائشگاہوں‘سکیورٹی گارڈز سے اسلحہ تحویل میں لینے کا فیصلہ

نائن ایم ایم پسٹلز فرانزک لیبارٹری بھجوا کر رہائشگاہ سے ملنے والے گولیوں کے خولز سے مماثلت کیلئے تجزیہ کرایا جائے گا

جمعرات 19 اپریل 2018 14:35

جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کے اطراف دو کلو میٹر کی حدود میں رہائشگاہوں‘سکیورٹی گارڈز سے اسلحہ تحویل میں لینے کا فیصلہ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2018ء) سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ پر فائرنگ کے واقعہ پر قائم جے آئی ٹی کو تحقیقات میں تاحال کسی طرح کی پیشرفت نہیں ہو سکی ،جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کے اطراف دو کلو میٹر کی حدود میں تمام رہائشگاہوںاور سکیورٹی گارڈز سے اسلحہ تحویل میں لینے کا فیصلہ کر لیا گیا جسے فرانزک لیبارٹری بھجوا کر رہائشگاہ سے ملنے الے گولیوں کے خولز سے مماثلت کیلئے تجزیہ کرایاجائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ پر فائرنگ پر قائم جے آئی ٹی مختلف پہلوئوں پرتحقیقات جاری رکھے ہوئے لیکن تاحال کوئی پیشرفت سامنے نہیں آسکی ۔ علاقے میں موجود رہائشگاہوں اور سیف سٹی اتھارٹی کے نصب کیمروں سے بھی فائرنگ کرنے والے ملزمان کی نشاندہی کے لئے کوئی نقطہ سامنے نہیں آسکا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اب جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہ کے اطراف دو کلو میٹر کی حدود میں تمام رہائشگاہوں اور سکیورٹی گارڈز سے نائن ایم ایم پسٹل اسلحہ تحویل میں لیا جائے گا اور اس کیلئے نادرا اور ضلعی آفس سے اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ بھی حاصل کیا جائے گا ۔

تحویل میں لئے جانے والے اسلحے کو فرانزک کیلئے بھجوایاجائے گا اور اس کا جسٹس اعجاز الاحسن کی رہائشگاہوں سے ملنے والے گولیوں کے خول سے مماثلت کے لئے تجزیہ کیا جائے گا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں