پنجاب میں پبلک سیکٹرکمپنیزمیں کرپشن کی انکوائری: نیب لاہور نے 56 کمپنیوں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 20 اپریل 2018 15:03

پنجاب میں پبلک سیکٹرکمپنیزمیں کرپشن کی انکوائری: نیب لاہور نے 56 کمپنیوں کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 اپریل۔2018ء) پنجاب میں پبلک سیکٹرکمپنیزمیں مبینہ کرپشن کی انکوائری ، نیب لاہور نے 56 کمپنیوں کے ریکارڈ کے حوالے سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے سرکاری کمپنیوں کے ریکارڈ کے حوالے سے رپورٹ رجسٹرار سپریم کورٹ آف پاکستان، ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کو جمع کروائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق 39 کمپنیوں کا جزوی ریکارڈ نیب میں جمع کرایا گیا جبکہ 17 کمپنیوں کے متعلق کہا گیا ہے کہ وہ غیر فعال ہیں جبکہ 17 کمپنیوں میں سے چند میں سنگین غلطیاں کی گئی ہیں۔نیب کے مطابق سیکرٹری آئی اینڈ سی نے 49 کمپنیوں کا ریکارڈ جزوی طور پر نیب لاہور کو جمع کروایا، ان کمپنیوں میں پنجاب صاف پانی کمپنی، لاہور نالج پارک، بہاولپور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، قائداعظم سولر پاور کمپنی اور پنجاب منرلز کمپنی بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں ایڈیشنل سیکرٹری پنجاب نے 17 کمپنیوں کے بند ہونے سے متعلق آگاہ کیا، ایڈیشنل سیکرٹری نے یہ بھی بتایا کہ 17 کمپنیوں کا ریکارڈ فوری فراہم نہیں کیا جاسکتا، محکمہ خزانہ کے ریکارڈ کے مطابق ان17 کمپنیوں کو بھاری بجٹ سے نوازا گیا۔نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ آڈٹ انکوائری میں ان کمپنیوں میں قانون کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی گئی۔ ان کمپنیوں میں پنجاب سلورلینڈ بائیو ٹیکنالوجی کمپنی، بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ پنجاب، قائداعظم ونڈ پاور کمپنی شامل ہیں۔

ایڈیشنل سیکرٹری نے پانچ کمپنیوں کے ریکارڈ سے متعلق کوئی بھی جواب نہیں دیا، جن میں کیٹل مارکیٹ مینجمنٹ کمپنی بہاولپور، بینک آف پنجاب، پنجاب مضاربہ سروسز، پاکستان ایکسپو سینٹر شامل ہیں۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 14 اپریل کو پنجاب حکومت کو تمام کمپنیز کا ریکارڈ نیب کو فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں