پانچ سال کی کارکردگی کے تسلسل ،سی پیک کی کامیابی کیلئے (ن) لیگ کی کامیابی نا گزیر ہے ‘ احسن اقبال

نواز ،شہباز شریف جلد وطن واپس آکر انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ،ہمارا اس دشمن سے مقابلہ ہے جو پاکستان میں تفرقے اور تقسیم کا سبب ہے عدالتوں کا بیحد احترام ہے ،امید رکھتا ہوں عدلیہ میرے موقف کو اہمیت دیگی ،عوام کی قسمت کا فیصلہ نا تجربہ کار شخص کے ہاتھ میں نہیں دیا جا سکتا

بدھ 20 جون 2018 18:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2018ء) سابق وزیر داخلہ و مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف جلد وطن واپس آکر انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ، گزشتہ پانچ سال کی کارکردگی کے تسلسل اور سی پیک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے مسلم لیگ (ن) کی کامیابی نا گزیر ہے ،ہمارا اس بڑے دشمن سے مقابلہ ہے جو پاکستان میں تفرقے اور تقسیم کا سبب ہے، عوام کی قسمت کا فیصلہ نا تجربہ کار شخص کے ہاتھ میں نہیں دیا جا سکتا ۔

ان خیالات کا اظہارا نہوں نے لاہو رہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہم اس وقت بے پناہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں ۔ عدلیہ سے ہرگز مقابلہ نہیں ،ہمارا مقابلہ اس سوچ اور ذہنیت سے ہے جس نے میرے اوپر گولی چلائی ہے ، ہمارا دشمن قانون اور عدلیہ نہیں بلکہ انتہا پسندی اور نفرت ہے جو پاکستان میں تفرقہ ڈال رہی ہے اور تقسیم پیدا کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اگر ہم داخلی طور پر تقسیم ہوں گے تو بڑے دشمن کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے ، تمام جمہوری اداروں کو اس مقصد کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں عدالتوں کا بیحد احترام ہے اور میں امید رکھتا ہوں کہ اس کیس میں عدلیہ میرے موقف کو اہمیت دے گی اور اچھا فیصلہ کرے گی ۔ میں نے ایسی کوئی بات نہیں کہ ادارے دشمن ہیں ۔ میری تقریر51منٹ پر مشتمل ہے اور اس میں تمام اداروں کے درمیان ہم آہنگی اور مل کر کام کرنے کی بات کی ہے ۔

میںنے کہا تھاکہ ہمیں خطرات کا سامنا ہے ،سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل کے لئے تصادم سے بچنا ہے ۔ میری تقریر کا لب لباب یہ تھاکہ کس طرح ملک میں استحکام قائم ہو اور تمام ادارے ہم آہنگی سے کام کریں تاکہ ترقی میں خلل نہ آئے ۔ انہوںنے بیگم کلثوم نواز کی صحت کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ بیماری اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتی ہے ۔

بیگم کلثوم نواز کی حالت تشویشناک ہے اور ہم سب دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جلد سے جلد صحتیاب کرے اور وہ خیریت سے وطن واپس آئیں ۔ ایسے حالات میں نواز شریف ، شہباز شریف اور مریم نواز کا وہاں جانا قدرتی امر ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے امیدواروں نے اپنی انتخابی مہم شروع کر دی ہے اور نواز شریف اور شہباز شریف بھی جلد وطن واپس آئیں گے اور انتخابی مہم میں حصہ لیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ یہ واضح نظر آرہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے پانچ سال کارکردگی دکھائی ہے اگر اس کا تسلسل چاہیے اور سی پیک کو کامیاب کرانا ہے تو اس کیلئے مسلم لیگ (ن) کی کامیابی نا گزیر ہے۔ انہوںنے کہا کہ عمران خان نے اپنے طرز عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ اناڑی سیاست دان ہیں ،انہوں نے آج تک بلدیاتی انتخاب نہیں لڑا نہ ہی انہیں کوئی تجربہ ہے وہ 20کروڑ عوام کی قیادت کیسے کر سکتے ہیں،عوام کی قسمت کا فیصلہ نا تجربہ کار شخص کے ہاتھ میں نہیں دیا جا سکتا۔انہوںنے کہا کہ زلفی بخاری کا معاملہ متنازعہ ہو گیا ہے، عمران خان کہتے ہیں کہ ان کے کہنے پر نام نہیں نکالا گیا جبکہ زلفی بخاری کے وکیل کہتے ہیں کہ عمران خان کے فون کے بعد زلفی بخاری کو باہر جانے کی اجازت دی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں