نصیر آباد انتظامیہ نے بلاول بھٹو کے 22جولائی کے انتخابی جلسے کی اجازت منسوخ کر دی

انٹیلی جنس رپورٹس کی بناء پر تمام سیاسی جماعتوں کو جلسہ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ڈپٹی کمشنر انتخابی مہم چلانے سے مسلسل روکا جا رہا ہے، بہانے سے بلاول بھٹو کو عوام میں جانے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ترجمان

جمعہ 20 جولائی 2018 17:51

نصیر آباد انتظامیہ نے بلاول بھٹو کے 22جولائی کے انتخابی جلسے کی اجازت منسوخ کر دی
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) نصیر آباد انتظامیہ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے انتخابی جلسے کی اجازت منسوخ کر دی ، سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ بہانے بہانے سے چیئرمن بلاول بھٹو کو عوام میں جانے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ترجمان پیپلز پارٹی کے مطابق بلاول بھٹو نے 22جولائی کو نصیر آباد میں جلسہ کرنا تھا مگر ڈی سی نے دہشتگری کے خطرے کا جواز دے کر اجازت واپس لے ۔

(جاری ہے)

ڈی سی نصیر آباد کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس رپورٹس ہیں کہ مختلف بڑی جماعتوں کے سربراہان کو دہشتگردوں سے خطرہ ہے، بلاول بھٹو، عمران خان، شہباز شریف اور اختر مینگل کیلئے سکیورٹی تھریٹس موصول ہوئے ہیں، ان خطرات کے پیش نظر تمام سیاسی جماعتوں کو جلسہ کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جبکہ ترجمان بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ ہمیں انتخابی مہم چلانے سے مسلسل روکا جا رہا ہے، بہانے سے چیئرمن بلاول بھٹو کو عوام میں جانے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں