ورلڈ جونیئر سکوائش چیمپئن شپ میں قومی کھلاڑیوں کی خراب کارکردگی سے بہت مایوسی ہوئی ، پی ایس ایف اس سلسلہ میں سخت اقدامات اٹھائے اور مکمل تحقیقات کرے، جان شیر خان

اتوار 22 جولائی 2018 18:20

لاہور۔22جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2018ء) سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان نے بھارت میں منعقدہ ورلڈ جونیئر سکوائش چیمپئن شپ میں قومی کھلاڑیوں کی خراب کارکردگی پر بہت مایوسی ہوئی، ٹیم کی سلیکشن اور ٹریننگ صحیح نہیں تھی، پاکستان سکوائش فیڈریشن کو چاہیے کہ اس سلسلہ میں سخت سے سخت اقدامات اٹھائے اور کھلاڑیوں کی بدترین کارکردگی کی مکمل تحقیقات کرے۔

4 مرتبہ سوپر سیریز کے ریکارڈ ہولڈر جان شیر خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ جونیئر جیسے بڑے ٹورنامنٹ میںکھلاڑیوںکی سلیکشن میں کوتاہیاں سرزد ہوئی ہیں اور ایسے نااہل کھلاڑیوں کو سلیکٹ کیاگیا ہے جو بھارت میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بنے جو کہ نہایت افسوس کا مقام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ جونیئر ٹیم میں جو پلیئرز منتخب کیے گئے تھے ایک تو وہ نااہل تھے اور دوسرے انکی صحیح طرح سے ٹریننگ بھی نہیں کی گئی تھی، پاکستان سکوائش فیڈریشن کے کوچز اور ٹرینرزکھلاڑیوں کو اتنے بڑے ٹورنامنٹ کیلئے تیار کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

10 سال تک سکوائش کی دنیا کے بے تاج بادشاہ رہنے والے جان شیر خان نے مزید کہا کہ پاکستان سکوائش فیڈریشن کو اس سلسلے میں سخت سے سخت اقدام اُٹھانے چاہئیں اور مکمل تحقیقات کرنی چاہیے ، جو افراد بھی اس بدنامی کا سبب بنے ہیں انکے خلاف کاروائی کرنی چاہیے کیونکہ کوچز، ٹرینرز اور پلیئرز پر اتنا خرچ کرنے کے باوجود بھارت میں اتنی بدترین کارکردگی مناسب نہیں ہے۔

سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان نے کہا کہ ہار جیت تو گیم کا حصہ ہے مگر انڈیا میں کولمبیا اور میکسیکو کے ساتھ میچوں میں ہمارے کھلاڑیوں نے جس خراب کھیل کا مظاہرہ کیا وہ انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ سکوائش کے کھیل میں ان ممالک کا تو کوئی مناسب مقام ہی نہیں ہے۔ فخر پاکستان نے مزید کہا کہ میرے خیال میںفیڈریشن نے نااہل کھلاڑیوں کو ورلڈ جونیئر ٹورنامنٹ میں بھیج کر ملک اور قوم کے پیسوں کو ضائع کیا ہے جو رقم فیڈریشن نے ورلڈ جونیئر میں پلیئرز اور سٹاف کی شرکت کرنے میں لگائی ہے اگر اسی رقم سے پاکستان میں کوئی انٹر نیشنل لیول کا جونیئر ٹورنامنٹ منعقد کرواتے تو اس سے ہمیں ڈبل فائدہ ہوتا، ایک تو دنیا بھر کے انٹرنیشنل جونیئر پلیئرز اس ٹورنامنٹ میں حصہ لیتے اور دوسرا ہمارے وہ متعدد جونیئر پلیئرز جو کہ اس ٹورنمنٹ کا حصہ نہیں تھے وہ بھی اس ٹورنامنٹ سے کافی حد تک مستفید ہوتے اور ساتھ ہی سکوائش میں ان جونیئر کھلاڑیوں کی لگن میں اضافہ ہوتا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں