نوازشریف نے پاکستان کو برباد کر کے اڈیالہ جیل جانا تھا تو کوئی اور کاروبار کر لیتے‘چودھری پرویزالٰہی

ہمارا منشور ماضی کے ہمارے کام ہیں، این اے 69 کے 200 معززین اعجاز خان کی قیادت میں ن لیگ چھوڑ کر پاکستان مسلم لیگ میں شامل

اتوار 22 جولائی 2018 19:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2018ء) پاکستان مسلم لیگ کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ہمارا منشور ہماری عوامی خدمت اور ماضی کے ہمارے ترقیاتی کام ہیں، 1122 جیسی ریسکیو سروس پر لوگ مجھے دل سے دعائیں دیتے ہیں ان دعائوں کے حقدار وہ ووٹر بھی ہیں جنہوں نے مجھے منتخب کر کے ایسے کام کرنے کا موقع اور اللہ کریم نے توفیق دی۔

وہ این اے 69 گجرات کے 200 معززین کی اعجاز خان کی قیادت میں ساتھیوں سمیت پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پاکستان کو برباد کر کے نوازشریف نے اڈیالہ جیل جانا تھا تو وہ کوئی اور کاروبار کر لیتے پاکستانیوں کا کیا قصور تھا کہ انہوں نے ان کو اتنا نقصان پہنچایا کہ ہر نیا پیدا ہونے والا بچہ بھی لاکھوں روپے کا مقروض ہے اس کے باوجود عام اور غریب آدمی کو پینے کا صاف پانی اور تعلیم و صحت کی سہولتیں میسر نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جس حکمران میں تکبر اور انا آ جاتے ہیں اس کا حال ان جیسا ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے اپنے حالیہ دس سال میں بھی عوامی خدمت اور فلاح کا کوئی ایسا کام نہیں کیا جس کو وہ ہمارے کاموں کے مقابلہ میں سامنے لا سکیں یہی وجہ ہے کہ انہیں ہمارے کرائے گئے ترقیاتی کاموں، منصوبوں پر میرے نام کی تختیاں دیکھ کر بلڈ پریشر ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف نے ہماری طرح سیاست اور اختیارات کو عوامی خدمت کا ذریعہ بنانے کے بجائے کرپشن، جھوٹ، فریب اور دھونس دھاندلی سے اپنے مفادات کی تکمیل کا راستہ اختیار کیا، یہی وجہ ہے کہ آج بڑا جیل میں ہے چھوٹا جیل جانے سے خوفزدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی اور سودے بازی سے کامیابی حاصل کرنے والے اب اپنی دھاندلی کے راستے بند ہوتے دیکھ کر واویلا کر رہے ہیں کیونکہ صاف شفاف الیکشن میں انہیں اپنی کامیابی کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا اس لیے وہ الزام تراشی اور دروغ گوئی میں مصروف ہیں۔

اس موقع پر حاجی عطاء اللہ، زبیدہ احسان، اعجاز خان، عمران وڑائچ، چودھری توصیف عبداللہ، اورنگزیب، علی وڑائچ، چودھری خالد وڑائچ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں