نگران پنجاب کابینہ کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا

وزیراعلی آفس کے اخراجات میںصرف ایک ماہ میں4 کروڑ روپے کمی نگران وزیراعلیٰ کااخراجات مزید کم کرنے پر زور، ڈیم فنڈ میںتنخواہ لازماً نہیںبلکہ رضاکارانہ

پیر 23 جولائی 2018 17:32

نگران پنجاب کابینہ کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2018ء) نگران وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں نگران صوبائی کابینہ کا اجلاس تین گھنٹے تک جاری رہا ۔اجلاس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا ۔ ایجنڈے کی کارروائی ختم ہونے کے بعد صوبائی وزیر خزانہ ضیاحیدررضوی نے دیامربھاشاڈیم اورمہمند ڈیم کی تعمیر کیلئے قائم فنڈ میں حکومت پنجاب کے ملازمین کی رضاکارانہ طورپرایک یا دو دن کی تنخواہ دینے کی تجویز پیش کی، نگران وزیراعلیٰ اورنگران کابینہ نے اس تجویز سے اتفاق کیا اور اس امرپربھی اتفاق کیاگیا کہ اس مقصد کیلئے ملازمین تنخواہ لازماً دینے کے پابند نہیں ہوں گے بلکہ وہ رضاکارانہ طورپرتنخواہ دیںگے۔

نگران صوبائی وزیرخزانہ ضیاحیدر رضوی نے بتایا کہ نگران دور حکومت میں وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میںصرف ایک ماہ میں4 کروڑ روپے سے زائدکی بچت کی گئی ہے جس پر کابینہ کے ارکان نے مسرت کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا کہ اخراجات کو مزیدبھی کم کیا جانا چاہیے تھا،جس پرنگران کابینہ کے ارکان مسکرادیئے۔اجلاس کے دوران نگران وزیراعلیٰ نی9نکاتی ایجنڈے کے حوالے سے بریفنگ اور متعلقہ محکموں کے وزراء کی رائے کے بعداپنی حتمی اورمدلل رائے دی۔

نگران وزیراعلیٰ ڈاکٹر حسن عسکری نے اجلاس میں بتایا کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے علاج اورتشخیص کیلئے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جاچکا ہے ،میڈیکل بورڈ کے فیصلے کی روشنی میں مزید فیصلہ کیا جائے گا جبکہ انہیں جیل میںاے سی فراہم کردیاگیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں