چیف جسٹس نے پنجاب میں پنجاب میں گزشتہ پانچ سال میں د ئیے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات طلب کر لیں

پنجاب کے سارے ٹھیکے پانچ چھ کمپنیوں کو ہی ملتے رہے، ٹھیکوں کی شفافیت جانچنے کے لیے کمیشن مقرر کرنا پڑا تو مقرر کر دیں گے،ریمارکس

جمعہ 3 اگست 2018 23:59

چیف جسٹس نے پنجاب میں پنجاب میں گزشتہ پانچ سال میں د ئیے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات طلب کر لیں
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 اگست2018ء) چیف جسٹس نے پنجاب میں پنجاب میں گزشتہ پانچ سال میں دیے جانے والے ٹھیکوں کی تفصیلات طلب کر لیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ پنجاب کے سارے ٹھیکے پانچ چھ کمپنیوں کو ہی ملتے رہے، ٹھیکوں کی شفافیت جانچنے کے لیے اگر کمیشن مقرر کرنا پڑا تو مقرر کر دیں گے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی بنچ نے پنجاب میں میگا پراجیکٹس کے ٹھیکوں سے متعلق کیس کی سماعت کی،عدالتی حکم پر حبیب کنسٹرکشن سروسز، مقبول سنز، زیڈ کے بی، ریلائنس انجینئرنگ سروسز سمیت تمام ٹھیکیدار پیش ہوئے، پنجاب میں میگا پراجیکٹس کے ٹھیکیداروں کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ تمام ٹھیکے باقاعدہ ٹینڈرنگ کے بعد حاصل کیے، چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر ٹھیکوں میں بے ضابطگی پائی گئی تو کیس متعلقہ اداروں کو بھیج دیں گے، پنجاب کے ہر ایک میگا پراجیکٹ میں کمپنیاں ہی نظر آتی ہیں، چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں معلوم ہے کہ کس طرح ٹھیکے دیئے جاتے ہیں، ایک ہی کمپنی کو 24 ماہ میں اربوں روپے کے 22 ٹھیکے دیے گئے، انجنیئرز پاکستان کا سرمایہ ہیں، مستقبل میں انجینئرز کی اشد ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں