پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا

صدر ن لیگ شہباز شریف نے زاہد حامد کی سربراہی میں قانونی ٹیم تشکیل دے دی، وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 5 اگست 2018 14:18

پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔05اگست 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا۔پاکستان مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف نے زاہد حامد کی شکل میں قانونی ٹیم تشکیل دے دی۔جب کہ سعد رفیق کی اپل پر ہائی کورٹ کے نتائج روکنے کے فیصلے کے بعد ن لیگ پر امید ہو گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن نے انتخابی نتائج کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔

پاکستان مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف نے زاہد حامد کی سربراہی میں قانونی ٹیم تشکیل دے دی۔جب کہ سعد رفیق کی اپیل پر ہائی کورٹ کے نتائج روکنے کے فیصلے کے بعد ن لیگ پر امید ہو گئی ہے۔ن لیگ نے وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ن لیگ کی طرف سے کل لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ن لیگ یہ دعوی کر رہی ہےکہ اس نے 39حلقوں میں دھاندلی کے ثبوت اکھٹے کر لیے ہیں۔

یاد رہے پنجاب میں حکومت کے لیے ن لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان رسہ کشی جا ری ہے۔۔تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے پوری طرح تیار ہے، آزاد اراکین شامل ہو چکے، چند روز میں انصاف حکومت کا قیام عمل میں آ جائیگا، عمران حکومت کے پہلے 100دن مسلم لیگ ن،،، پی پی کے دور حکومت سے ہزار گنا بہتر ہونگے۔

جب کہ تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں بھی 186 ارکان ہمارے ساتھ ہیں۔جب کہدوسری طرف ن لیگ کا کہنا ہے کہپنجاب پر حکومت تو وہی کریں گے۔ن لیگی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہمارے آزاد امیدواروں سے رابطے جاری ہیں اور پنجاب پر حکومت تو ہم ہی کریں گے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیاہے کہ 13 نو منتخب آزاد ارکان صوبائی اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں اورپنجاب میں حکومت ہم ہی بنائیں گے۔

ہ 13 نو منتخب آزاد ارکان صوبائی اسمبلی ہمارے ساتھ ہیں اور پیپلز پارٹی بھی ہمیں ہی پنجاب میں حکومت سازی کے لیےووٹ دے گی لہٰذا صوبے میں حکومت ہم ہی بنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 130 نشستیں ہم جیتے ہوئے ہیں اور حکومت بنانے کے لیے 18 اراکین کی ضرورت ہے جب کہ پیپلزپارٹی کے 6 اور 13 آزاد ارکان کے ملنے سے ہماری حکومت پنجاب میں بن جاتی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کو پنجاب اسمبلی میں مطلوبہ ارکان ملنے کی صورت میںحمزہ شہباز کو قائد ایوان بنائے جانے کا امکان ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں