زرداری ن لیگ کے ساتھ بڑی گیم کھیل گئے

اسپیکر قومی اسمبلی کی سیٹ لی جا سکتی ہے کیونکہ اس میں خفیہ رائے شماری ہوتی ہے،اس لیے آصف زرداری نے اسپیکر کی سیٹ چن کر وزیراعظم کی سیٹ ن لیگ کو دے دی ،معروف صحافی صابر شاکر کا تبصرہ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 6 اگست 2018 14:10

زرداری ن لیگ کے ساتھ بڑی گیم کھیل گئے
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔06اگست 2018ء) الیکشن 2018ء کے انتخابی نتائج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو واضح برتری ملی۔تو کئی جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا تھا اور ایک اے پی ایس بلائی گئی جس میں پاکستان پیپلز پارٹی، ن لیگ اور ایم ایم اے سمیت دیگر پارٹیوں نے شرکت کی۔اور متحدہ اپوزیشن بن گئی۔اسی متعلق گفتگو کرتے معروف صحافی صابر شاکر کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ آصف علی زرداری بہت تیز آدمی ہیں۔

اور جو آل پارٹی کانفرس کی گئی اس میں بھی سب سے تیز سیاست دان آصف علی زرداری ہیں۔اور وقت جو پاور شئیرنگ طے پائی۔اس میں آصف علی زرداری نے کہا کہ تمام جماعتیں متحد ہوں گی اور اپنا اپنا امیدوار لائیں گی۔لیکن اسپکیر پاکستان پیپلز پارٹی سے ہو گا۔

(جاری ہے)

لیکن اسپیکر خفیہ رائے شماری سے منتخب کیا جا تا ہے۔اور سب سے پہلے انتخاب بھی اسپکیر کا ہوتا ہے۔

اور آصف علی زرداری اس کے لیے اپنے تمام عناصر کا استعمال کریں گے۔اور ڈپٹی اسپیکر کی سیٹ ایم ایم اے کو دی جو کہ وہ ہار جائیں گے۔اس کے بعد وزیراعظم کی سیٹ بچ جاتی ہے جو انہوں نے ن لیگ کو دے دی۔یعنی کہ آصف زرداری نے خفیہ رائے شماری والی سیٹ اپنے پاس رکھ لی۔یہ وہ سیٹ ہے جو کہ نکل سکتی ہے۔اس لیے آصف علی زرداری نے سمجھ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسپیکر کی سیٹ کا انتخاب کیا۔

جب کہ دوسری طرف کہا جا رہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور ق لیگ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب پاکستان تحریک انصاف کا جبکہ اسپیکر پنجاب اسمبلی مسلم لیگ ق کا ہو گا۔ پاکستان مسلم لیگ ق نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت نے بنی گالہ میں ملاقات کی تھی۔جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ق لیگ وفاق اور پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پی ٹی آئی کا ساتھ دے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں