عمران خان کی آمد سے قبل پشاور کی سڑکوں پر پانی سے چھڑکاؤ کیا گیا

نامزد وزیراعظم عمران خان بغیر پروٹوکول کے پشاور کی سڑکوں پر سفر کرتے رہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 7 اگست 2018 15:48

عمران خان کی آمد سے قبل پشاور کی سڑکوں پر پانی سے چھڑکاؤ کیا گیا
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔07 اگست 2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان آج سرکاری ہیلی کاپٹر کیس میں نیب پشاور میں پیش ہوئے۔عمران خان کی پشاور آمد سے قبل پشاور کی سڑکوں پر صفائی ستھرائی کا کام کیا گیا جب کہ عمران خانب کی نیب پیشی کے موقع پر پشاور کی سڑکوں پر پانی سے چھڑکاؤ بھی کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سڑکوں پر چھڑکاؤ کے لیے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی گاڑیاں استعمال کی گئیں۔

عمران خان بغیر پروٹوکول کے پشاور کی سڑکوں پر سفر کرتے رہے،اس متعلق کچھ ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پرویز خٹک گاڑی چلا رہے ہیں جب کہ عمران خان ان کے ساتھ والی سیٹ پر براجمان ہیں۔عمران خان کے ہمراہ اسد قیصر اور بابر اعوان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عمران خان اور پرویز خٹک پشاور کی ٹریفک صورتحال پر بحث کرتے ہیں۔

پرویز خٹک کہتے ہیں کہ اس ٹریفک میں عمران خان کے علاوہ اور کوئی بھی بغیر پروٹوکول کے سفر نہیں کر سکتا۔عمران خان کہتے ہیں کہ لاہور میں تو شریف خاندان کا کوئی بچہ بھی آ جاتا تھا تو اس کے لیے ٹریفک روک دی جاتی تھی۔تاہم عمران خان کی پشاور آمد پر ٹریفک معمول کے مطابق جاری رہی اور عمران خان بھی عام شہریوں کی طرحگاڑی میں سفر کرتے رہے۔ یاد رہے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور وزیراعظم پاکستان کے لیے نامزد عمران خان سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر وکیل کی بجائے خود سوالات کے جواب دینے کیلئے نیب آفس پشاور پہنچے۔

عمران خان نارمل سیکیورٹی میں نیب آفس پہنچے اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور سابق اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی اسد قیصر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ نیب کی جانب سے 15 سوالات پر مشتمل ایک سوالنامہ عمران خان کو دیا گیا تھا۔ ۔سرکاری ہیلی کاپٹر کیس میں سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک اور کئی افسران پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کروا چکے ہیں۔سیاسی مبصرین کی طرف سےعمران خان کے اس فیصلےکو سراہا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے عمران خان پاکستان کے متوقع وزیراعظم ہیں۔انہوں نے احتساب کی بات کی اور یہ اچھی بات ہے کہ انہوں نے احتساب کا عمل خود سے شروع کیا اور نیب آفس میں خود جواب دینے کے لیے پہنچے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں