نواز شریف ، مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کی سزائوں کیخلاف اپیل کی سماعت کرنے والا ہائیکورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا

جسٹس شمس محمود مرزا نے ذاتی وجوہات کی بناء پر کیس سننے سے معذرت کر لی ، معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیا

بدھ 8 اگست 2018 23:35

نواز شریف ، مریم نواز ، کیپٹن (ر) صفدر کی سزائوں کیخلاف اپیل کی سماعت کرنے والا ہائیکورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا
لاہور۔8 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اگست2018ء) مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم محمد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے لیے تشکیل دیئے گئے لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی جس کے باعث بنچ ٹوٹ گیا۔نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست گزار ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر 4 اگست کو جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم احمد پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کا بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے گزشتہ روز 8اگست کو سماعت کرنی تھی۔

مگر بینچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا کی جانب سے کیس سننے سے معذرت کے بعد بینچ ٹوٹ گیا ۔

(جاری ہے)

جسٹس شمس محمود مرزا نے یہ معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر کیس کی سماعت نہیں کرسکتے۔اب نئے سرے سے بینچ تشکیل دیا جائے گا۔درخواست گزار اے کے ڈوگر نے اپنی پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ 3بار وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے نواز شریف کو نیب کے قانون کے تحت سزا دی گئی، جو کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہوچکا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو سزا غیر قانونی ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر کی گئی اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں