پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے حکمت عملی ترتیب دے دی

حکمت عملی مسلم لیگ ق کے ساتھ مل کر ترتیب دی گئی ہے،کئی اراکین اسمبلی نے خفیہ رائے شماری میں حمایت کی یقین دہانی کروادی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 9 اگست 2018 11:01

پنجاب میں حکومت سازی کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے حکمت عملی ترتیب دے دی
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 اگست 2018ء) : پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف نے مسلم لیگ ق کے ساتھ مل کر حکومت سازی کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔ مسلم لیگ ق اور آزاد اراکین کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ہی پاکستان تحریک انصاف پنجاب میں حکومت سازی کی پوزیشن میں آئی۔ پاکستان تحریک انصاف نے قائدایوان اور ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے لئے ناموں کو حتمی شکل دے دی جبکہ پاکستان مسلم لیگ ق کے چودھری پرویز الٰہی کو اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔

گذشتہ روز بھی مسلم لیگ ق کے رہنما روز چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی کے نومنتخب اراکین سے رابطہ کیا ، پاکستان مسلم لیگ ق کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کے بعض اراکین نے بھی چودھری پرویز الٰہی کو خفیہ رائے شماری میں اپنی حمایت کا یقین دلا دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں نومنتخب اراکین کی اگلے ہفتے آمد کے بعد قائد ایوان، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخابات کے لئے تیاریوں کو حتمی شکل بھی دے دی گئی ہے۔

چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی نے گجرات اور چکوال میں چودھری پرویز الٰہی کی خالی قومی اسمبلی کی دونوں نشستوں پر ضمنی انتخاب کے حوالے سے بھی دونوں حلقوں کے سرکردہ افراد سے رابطے جاری رکھے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس آئندہ ہفتے طلب کرنے کے لئے گورنر پنجاب کو سمری تیار کرکے ارسال کی جائے گی۔ نومنتخب اراکین سے اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال حلف لیں گے اور جس کے بعد اسپیکر کا انتخاب ہو گا۔

منتخب اسپیکر سے حلف کے بعد رانا اقبال اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر ایوان مسلم لیگ ن کے بنچوں پر بیٹھیں گے۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رانا محمد اقبال 10سال تک اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے پر فائز رہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 13 اگست کو بلائے جانے کا امکان ہے جبکہ اجلاس میں نو منتخب اراکین پنجاب اسمبلی حلف اُٹھائیں گے۔ 15 اگست کو اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب 17 اگست کو کیا جائے گا۔

قانون کے مطابق اجلاس 15 اگست تک بلایا جانا ضروری ہے۔ اس حوالے سے اسپیکر پنجاب اسمبلی اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی کافی متحرک ہیں۔ دوسری جانب اجلاس کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہیں۔ قانون کے مطابق الیکشن کے بعد 21 روز میں اراکین اسمبلی کا حلف لینا ضروری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے تاحال وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے بھی کسی حتمی نام کا اعلان نہیں کیا لیکن امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پارٹی چئیرمین عمران خان ایک دو روز میں ہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے اُمیدوار کا حتمی اعلان کر دیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف میں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے حسنین دریشک اور یاسر ہمایوں کے نام فیورٹ قرار دئے جا رہے ہیں لیکن ابھی کسی نام پر حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں