جہانگیر ترین کی قیادت میں وفد کی چوہدری برادران سے ملاقات، پنجاب میں حکومت سازی اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

تحریک انصاف ،(ق) لیگ نے پنجاب کے بلدیاتی قانون میں تبدیلیاں کرنے ،نئے بلدیاتی انتخابات کرانے کا عندیدیہ دیدیا ن) لیگ کے بیشتر لوگوں سے بات چیت چل رہی ہے ،سپیکر کے عہدے کیلئے ہمارے نمبرز سے زیادہ ووٹ ملنے کا امکان ہے‘جہانگیر ترین تحریک انصاف اداروں کو کمزور نہیں مضبوط بنائیگی،نیا قانون بنا کر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے ‘ مرکزی رہنما پی ٹی آئی کی گفتگو مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں اختیارات صرف شہباز شریف کے پاس تھے ،بلدیاتی نمائندے کچھ کر سکتے تھے اور نہ با اختیار تھے‘ پرویز الٰہی شہباز شریف نے دس سالوں میں صوبے کا بیڑہ غرق کردیا،ایسا کوئی ادارہ نہیں چھوڑا جسے برباد نہ کیا ہو ،صوبے کو مالی لحاظ سے بھی کمزور کیا ‘ مرکزی رہنما (ق) لیگ

اتوار 12 اگست 2018 17:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2018ء) پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق) نے مل کر کام کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے پنجاب کے بلدیاتی قانون میں تبدیلیاں کرنے اور نئے بلدیاتی انتخابات کرانے کا عندیدیہ دیدیا جبکہ جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے بیشتر لوگوں سے بات چیت چل رہی ہے اورسپیکر کے عہدے کیلئے ہمارے نمبرز سے زیادہ ووٹ ملنے کا امکان ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماجہانگیر خان ترین ، عبد العلیم خان اور اسحاق خاکوانی پر مشتمل وفد نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین ، سینئر مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی ۔ اس موقع پر چوہدری مونس الٰہی ، طاہر بشیر چیمہ سمیت دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

دونوں جماعتوں کے رہنمائوں کے درمیان مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی خصوصاً پنجاب میں وزیر اعلیٰ، اسپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدے پر انتخاب ، صوبے کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال اور آئندہ کے حوالے سے حکمت عملی طے کی گئی ۔

اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) ہماری اتحادی ہے جس کی قیادت سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔تحریک انصاف کی حکومت اداروں کو کمزور نہیں بلکہ مضبوط بنائے گی۔ آئندہ حکومت میں پنجاب کو ایک مضبوط بلدیاتی نظام دیں گے،صوبے میں نیا قانون بنا کر بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے ۔

شریف برداران نے 10 سال میں پنجاب کوکتنا نقصان پہنچایاعوام کو اس سے بھی آگاہ کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) پنجاب میں حکومت سازی میں تحریک انصاف کی اتحادی ہے اور ہم مل کر چلیں گے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عمران خان نے کرنا ہے اور یہ فیصلہ صحیح وقت پر ہوگا اور درست فیصلہ ہوگا جس کے بعد اس حوالے سے سب کو بتا دیں گے ۔

حکومت سازی میں متحرک رہنے اور اپنا ذاتی طیارہ پارٹی کے لیے استعمال کرنے کے سوال پر جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ سب پارٹی کے لیے کیا اور طیارے کے استعمال سے مطلوبہ اہداف جلدی حاصل کر لیے گئے۔جہانگیر ترین نے مسلم لیگ (ق)کے رہنمائوں سے ہونے والی بات چیت کے حوالے سے بتایا کہ لیگی قیادت سے پنجاب اسمبلی میں مختلف عہدوںں پر انتخاب کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔

دونوں جماعتیں مل کر صوبے میں ایسی حکومت لائیں گی جو تاریخ میں کبھی نہیں کی گئی۔انہوںنے پنجاب اسمبلی میں ووٹوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں ہماری جماعت کے اراکین کے پورے ووٹ ملیں گے اور ویسے بھی ہمارا اور (ن) لیگ کے ووٹوں کا کافی فرق ہے ۔ انہوںنے (ن) لیگ کے ووٹ بھی ملنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ سپیکر کے عہدے پر ہمیں ہمارے ووٹوں سے زیادہ ووٹ ملنے کا امکان ہے ۔

ہماری (ن) لیگ کے بیشتر لوگوں سے بات چیت بھی چل رہی ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے سینئر مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ میں تحریک انصاف کے رہنمائوں کا شکر گزار ہوں کہ وہ ہماری رہائشگاہ پر تشریف لائے ۔ملاقات مین وزیر اعلیٰ ، سپیکر،ڈپٹی سپیکر کے انتخاب سمیت دیگر معاملات اور آئندہ کے چیلنجز کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے حکومت میں اختیارات صرف شہباز شریف کے پاس تھے اس لئے بلدیاتی نمائندے کچھ کر سکتے تھے اور نہ با اختیار تھے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میںایسا بلدیاتی نظام لانا چاہتے ہیں جس کے ذریعے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں،بلدیاتی نمائندے با اختیار ہوں ، انہیں فنڈز استعمال کرنے کا اختیار ہو تاکہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں۔ انہوںنے کہا کہ شہباز شریف نے گزشتہ دس سالوں میں صوبے کا بیڑہ غرق کردیا۔انہوں نے ایسا کوئی ادارہ نہیں چھوڑا جسے برباد نہ کیا ہو جبکہ صوبے کو مالی لحاظ سے بھی کمزور کر دیا گیا ہے ۔

شہباز شریف نے اپنے دور اقتدار میں ایسے منصوبے شروع کیے جو پائیدار تھے اور نہ ہی ان سے غریب عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔صحت اور تعلیم کے شعبوں کا حال سب کے سامنے ہے بلکہ دس ہزار سکولوں کو بند کر دیا گیا ہے اور یہ اسے بہتری سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری نیت ،سوچ اور ارادہ ٹھیک ہے اور اللہ تعالیٰ اس میں برکت ڈالے گا۔ انہوںنے چھانگا مانگا سیاست کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت سازی کیلئے جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہو رہا ہے ۔ انہوںنے ووٹوں کے حوالے سے کہا کہ نمبرز کے لحاظ سے صورتحال اطمینان بخش ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں