نئی پارلیمنٹ، نئے چہرے اور نئی امیدیں

اس بار نواز شریف،چوہدری نثار، مولانا فضل الرحمن، جاوید ہاشمی، جہانگیر ترین اور خواجہ سعد رفیق سمیت کئی پرانے چہرے پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہیں

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 13 اگست 2018 14:41

نئی پارلیمنٹ، نئے چہرے اور نئی امیدیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 اگست 2018ء) : آج قومی اسمبلی کے ارکین نے ایوان میں بطور ممبر قومی اسمبلی حلف اٹھایا ہے۔ نئی قومی اسمبلی میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں آدھے سے زیادہ نئے چہرے ہیں۔اور یہ چہرے پارلیمنٹ میں پہلی بار شامل ہوں گے۔ایوان میں نئے ارکین نئے جوش و جذبے کے ساتھ آئیں گے۔اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ ارکین اسمبلی ایوان میں سر گرم نظر آئیں گے۔

اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ میں کئی پرانے چہرے اب نظر نہیں آئیں گے۔اعداد و شمار کے مطابق قومی اسمبلی کے 192اراکین جو کہ 272 اراکین کا 57 فیصد بنتے ہیں۔انہوں نے یا تو الیکشن میں حصہ نہیں لیا یا پھر وہ الیکشن میں ہار گئے۔اس بار بڑی بڑی قومی سیاست کی شخصیات پارلیمنٹ میں نظر نہیں آئیں گی۔جن میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف، جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، محمود اچکزئی،اسفند یار ولی،سراج الحق ، آفتاب شیر پاؤ،یوسف رضا گیلانی، جاوید ہاشمی، چوہدری نثار علی خان، خواجہ سعد رفیق،فاروق ستار، غلام احمد بلور، دانیال عزیز اور جہانگیر ترین سمیت اہم رہنما پارلیمنٹ کا حصہ نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس طرح دیکھا جا سکتا ہے کہ اس بار پاکستان کی عوام نے کئی پرانے چہروں کو مسترد کر دیا ہے۔عوام نے اس بار نئے لوگوں کو وقع دیا ہے۔الیکشن 2018ء میں پاکستان تحریک انصاف نے واضح برتری حاصل کی ہے اور اس طرح تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔تحریک انصاف کی قیادت میں نوجوان شامل ہیں۔نہ صرف تحریک انصاف بلکہ دیگر پارٹیوں میں بھی نوجوان قیادت دیکھنے میں آئی ہے،جو اب اگلے پانچ سال ہمیں پارلیمنٹ کا حصہ نظر آئیں گے۔

جب کہ بڑے بڑے سیاسی رہنما جنھیں سیاست کا استاد سمجھا جاتا تھا اس بار ہمیں ایوان میں نظر نہیں آئیں گے۔پاکستان عوام نے نئی پارلمینٹ میں منتخب ہونے والے نئے اراکین سے نئے امیدیں باندھ لی ہیں۔عوام اس بات کی امید ظاہر کر رہی ہے کہ نئے اراکین اسمبلی ذاتی مفادات کو مدِ نظر رکھنے کی بجائے ملک اور عوام کا فائدہ دیکھیں گے۔اور ملک کے مسائل حل کرنے اور ملک میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے مناسب حکمت عملی اپنائیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں