سوشل میڈیا صارفین جہاز میں رقص کرنے والی غیر ملکی خاتون کے دفاع میں آ گئے

نیب نے کس قانون کے تحت نوٹس بھیجا؟ ایک خاتون جو پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کو دکھا رہی ہے اس کے خلاف ایسے اقدمات مضحکہ خیز ہیں،سوشل میڈیا صارفین کی نیب پر سخت تنقید

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 14 اگست 2018 14:32

سوشل میڈیا صارفین  جہاز میں رقص کرنے والی غیر ملکی خاتون کے دفاع میں آ گئے
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔14 اگست 2018ء) گذشتہ روز پی آئی اے میں ایک غیر ملکی خاتون کی پاکستان کا پرچم تھامے رقص کرنے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔جس کے بعد چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال نے پی آئی اے کے سی ای او کا اختیارات کے ناجائز استعمال کا سخت نوٹس لے لیا تھا۔یب ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی خاتون قومی پرچم کی بے حرمتی کرتے ہوئے ون وے اور پھر جہاز تک کیسے پہنچی۔

غیر ملکی خاتون کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے پرچم کی بے حرمتی کے ذمہ داران تمام متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی اور ان کی فوری نشاندھی کا حکم دے دیا گیا ہے ۔تاہم بعد میں پی آئی اے کے طیارے میں پاکستانی جھنڈے کے ساتھ رقص کرنے والی غیرملکی خاتون ایوا نے معذرت کرلی۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں ویڈیو پسند نہیں آئی ان سے معافی مانگتی ہوں،،پاکستان میں ٹورازم اور کلچر کوفروغ دینے کیلئے ویڈیوز بناتی رہوں گی۔

(جاری ہے)

تاہم اب سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے غیر ملکی خاتون ایوا کے حق میں ٹویٹس کے ہیں۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایک خاتون جو پوری دنیا میں ہمارے ملک کا مثبت پہلو اجاگر کر رہی ہے اس کے خلاف نیب کا نوٹس لینا مضحکہ خیز ہے۔ایک سوشل میڈیا صارف نے ٹویٹ کیا ہے کہ نیب کو غیر ملکی خاتون کی ڈانس کی ویڈیو کو لے کر اتنا آگے نہیں جانا چاہئیے تھا۔

کئی پاکستانیوں نے خاتون کی اس ویڈیو کو پسند کیا ہے۔اور اگر کسی غیر ملکی نے کسی ملک کا جھنڈا اپنے جسم پر لٹا ہو تو اس سے کوئی بھی قوم شرمندگی محسوس نہیں کرتی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا میں پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کو دکھانے پر ایوا کو سپورٹ کرتا ہوں،اصل میں ہمیں معلوم نہیں ہے کہ اپنی زندگی کو اچھے انداز میں کیسے انجوائے کرتے ہیں،نیب اور پی آئی اے کو اپنے خیالات پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔

ایک سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ کیا ہوا اگر اس خاتون نے جہاز میں ڈانس کیا؟۔ چئیرمین نیب نے کس قانون کے تحت اس خاتون کے خلاف نوٹس لیا ہے؟۔
ایک صارف نے کہا میں چئیرمین کے اس احمقانہ اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔انہیں غیر ملکی خاتون ایوا سے معافی مانگنی چاہئیے۔
ایک صارف نے کہا کہ یہ ایک ناکام ریاست کی نشانی ہے۔

جولوگ ڈیموں کی تعمیر کے لیے دس روپے عطیہ نہیں کر سکتے وہ ایک ایسی غیر ملکی خاتون پر تنقید کر رہے ہیں جو پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کو دکھا رہی ہے۔میں اس خاتون سے شرمندگی کا اظہار کرتی ہوں۔
اس کے علاوہ بھی کئی سوشل میڈیا صارفین نے غیر ملکی خاتون کے حق میں ٹویٹس کیے ہیں اور کہا ہے کہ جو غیر ملکی پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرے ان کے خلاف ایسے اقدامات افسوسناک ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں