عمران خان کووزیراعظم ہاؤس کی اسٹیبلشمنٹ ختم کرنی چاہیے

2013ء سے2018ء تک عمران خان کی پالیسی مغرب کیخلاف رہی ہے، کہتے ہیں عمران خان کے پیچھے اسٹیبشلمنٹ تھی لیکن نوازشریف کیا پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے آیا ہوا تھا؟ سینئر تجزیہ کاراوریا مقبول جان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 اگست 2018 18:59

عمران خان کووزیراعظم ہاؤس کی اسٹیبلشمنٹ ختم کرنی چاہیے
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14 اگست 2018ء) : سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا ہے کہ عمران خان! آپ کو وزیراعظم ہاؤس کی اسٹیبلشمنٹ کو ختم کرنا چاہیے، 2013ء سے 2018ء تک عمران خان کی پالیسی مغرب کیخلاف رہی ہے، کہتے ہیں عمران خان کے پیچھے اسٹیبشلمنٹ تھی لیکن نوازشریف کیا پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے آیا ہوا تھا؟ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہتے ہیں کہ عمران خان نے پنجاب ہاؤس اس لیے منتخب کیا کہ وہ بڑی پرتعیش جگہ ہے، معلوم ہونا چاہیے کہ نوازشریف نے ہی بنایا تھا۔

انہوں نے عمران خان سے بڑا مطالبہ کیا کہ عمران خان صاحب ! آپ کو وزیراعظم ہاؤس کی اسٹیبلشمنٹ کو ختم کرنا چاہیے۔ پاکستان سیکرٹریٹ آپ کا سیکرٹریٹ ہے۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ آپ کا سیکرٹری ہے۔

(جاری ہے)

یہ جودرمیان فاصلہ بڑھاتے ہیں بیچ میں ایک پرنسپل سیکرٹری ہوتا ہے۔دوسری بات عمران خان کی انٹرنیشنل صورتحال کیا ہے؟عمران خان سے آخری سفیر جو ملے ہیں وہ 2 تھے۔

ایک امریکن سفیر اور دوسرا انڈین سفیر تھا۔ امریکا کا پہلے یہ تھا کہ اگرنوازشریف کے ذریعے ہم یہاں پر آجائیں گے توپھر ہم افغانستان ، انڈیا اور پورا خطہ کور کرلیں گے۔ہم حکومت بنالیں گے جس میں انڈیا لیڈ کرے گا،نوازشریف مودی کاچھوٹا بھائی ہوگا ۔جبکہ سب سے چھوٹا بھائی اشرف غنی ہوگا۔ان کا یہ خواب بری طرح چکنا چور ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ جب 2013ء میں عمران خان انتخاب میں گیا ہے توسارا میڈیا عمران خان کے حق میں تھا،اس وقت کے تمام اخبارات اٹھا کردیکھ لیں۔

لیکن 2013ء سے 2018ء تک عمران خان کا مغرب کے خلاف چہرہ ہے۔عمران خان ڈرون حملوں کیخلاف جلوس لیکر وزیرستان چلا جاتا ہے۔ عمران خان طورخم بارڈر پرنیٹو سپلائی کیخلاف دھرنا دیتا ہے۔اور عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کھڑا ہوجا تا ہے۔اب کہتے ہیں یہ خود نہیں آیا اس کے پیچھے کوئی اور ہیں۔وہ جوچھ بار آئے ان کے پیچھے کوئی نہیں تھا؟ کہتے ہیں عمران خان کے پیچھے اسٹیبشلمنٹ تھی لیکن نوازشریف کیا پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے آیا ہوا تھا؟

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں