رکن اسمبلی کی نواز شریف کی تصویر لے جانے کی کوشش

خاتون رہنما کو پنجاب اسمبلی کی تصویر اسمبلی کے اندر لے جانے سے روک دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 15 اگست 2018 11:22

رکن اسمبلی کی نواز شریف کی تصویر لے جانے کی کوشش
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اگست 2018ء) : رکن پنجاب اسمبلی کو نواز شریف کی تصویر اسمبلی میں لے جانے سے روک دیا گیا ۔پولیس کے مطابق رکن اسمبلی اور مسلم لیگ ن کی رہنما زیب النساء پارٹی قائد نواز شریف کی تصویر اسمبلی کے اندر لے جانا چاہتی تھیں۔ زیب النساء حلف برداری کی تقریب کے لیے پنجاب اسمبلی پہنچیں تو ان کے ہاتھ میں نواز شریف کی تصویر تھی جسے پولیس نے اندر لے جانے سے روک دیا، لیگی رہنما کو پنجاب اسمبلی جانے سے روکا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں ان کی ہی وجہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئی ہوں، مجھے میرے قائد کی تصویر اسمبلی میں لے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی جو کہ سخت ظلم اور نا انصافی ہے۔

تصویر لے جانے کی اجازت نہ دینے پر خاتون رکن اسمبلی نے احتجاج بھی کیا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کا پہلا اجلاس آج طلب کیا گیا جس میں نومنتخب ارکان اسمبلی حلف اُٹھایا۔ پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف کے 175 ، مسلم لیگ (ن) کے 162، مسلم لیگ (ق) کے 10، پاکستان پیپلزپارٹی کے 10، راہ حق پارٹی کا ایک اور 3 آزاد اراکین قومی اسمبلی حلف برداری کا حصہ ہوں گے۔

اسمبلی کے 371 کے ایوان میں 12 نشستیں خالی ہیں۔پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے 176 ممبران نے حلف اٹھایا۔ تحریک انصاف کے 139 جنرل، 33 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان ہیں۔مسلم لیگ( ن) کے 162 ارکان نے حلف اٹھایا، ن لیگ کے 128 جنرل، 30 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان ہیں۔مسلم لیگ (ق )کے 10، پیپلز پارٹی کے 7، راہ حق پارٹی کا ایک اور 3 آزاد ارکان بھی حلف اٹھانے والوں میں شامل ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں 50 ایسے بھی ارکان شامل ہیں جو پانچویں، تیسری اور دوسری دفعہ اسمبلی میں واپس پہنچے ہیں۔ یاد رہے کہ پنجاب کے تین صوبائی حلقوں میں انتخابی نتائج زیر التوا ہیں۔پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس کی صدارت اسپیکر رانا محمد اقبال کی سربراہی میںہوا۔ نگران وزیراعلی پنجاب ڈاکٹر حسن عسکری اور نگراں صوبائی کابینہ کے ارکان نومنتخب اراکین کو خوش آمدید کہنے کے لئے پنجاب اسمبلی میں موجود تھے۔

اراکین پنجاب اسمبلی حلف اٹھانے کے بعد رول آف ممبر ز پردستخط کریں گے۔اجلاس کے اختتام سے پہلے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا اعلان کیاجائے گا۔اسپیکر اورڈپٹی اسپیکر کے لئے کاغذات نامزد گی آج 3 بجے سے شام 5 بجے تک جمع کروائے جاسکیں گے۔پنجاب اسمبلی میں اسپیکر کی نشست کے لیے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے چودھری پرویز الٰہی اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے محمد مزاری کو نامزد کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی حریف سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) نے چوہدری اقبال گجر کو اسپیکر نامزد کیا ہے۔اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کے لئے 16 اگست کو پنجاب اسمبلی کے ایوان میں خفیہ رائے شماری سے انتخاب ہوگا جہاں کسی نومنتخب رکن صوبائی اسمبلی کو اپنے ہمراہ مہمان لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔پنجاب کی نئی اسمبلی میں اس مرتبہ کئی سینئر سیاستدان بھی صوبائی اراکین اسمبلی کی حیثیت سے حلف اُٹھائیں گے۔

حلف برداری میں شریک نومنتخب اراکین صوبائی اسمبلی میں قابل ذکر نام چودھری پرویز الہی، حمزہ شہبازشریف ، خواجہ سعد رفیق، علیم خان ،میاں محمود الرشید ، میاں اسلم اقبال ،ڈاکٹر مراد راس ،سید حسن مرتضی سمیت دیگر شامل ہیں۔ حلف برداری کے بعد مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے کہاہے کہ کوشش ہوگی کہ ہم بہتری کی جانب چلیں۔رہنما مسلم لیگ ق چوہدری پرویزالہٰی پنجاب اسمبلی پہنچے، اس موقع پر پنجاب اسمبلی کے احاطے میں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب اسپیکر کا الیکشن ہو جائے گا تو وزیراعلیٰ کا اعلان بھی ہوجائے گا۔

ایک صحافی نے چوہدری پرویز الٰہی سے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب ارکان کے احتجاجاً بازو پر کالی پٹیاں باندھ کر پنجاب اسمبلی آنے کا ذکر کیا، جس پر پرویز الٰہی نے کہا کہ احتجاج کی یہ کالی، نیلی پٹیاں چلتی رہیں گی۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسمبلی اس طرح چلے گی کہ آپ بھول جائیں گے کہ اسمبلی کا ماحول کبھی خراب ہوتا تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں