چودھری پرویزالٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب

چودھری پرویزالٰہی کی201 ووٹوں سے اپوزیشن کے امیدوار کو شکست،اپوزیشن کے امیدوارچوہدری اقبال گجرصرف147ووٹوں تک محدود

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 16 اگست 2018 15:55

چودھری پرویزالٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب
لاہور(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اگست 2018ء) : پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء چودھری پرویزالٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے ہیں، چودھری پرویزالٰہی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا حلف اٹھا لیا ہے، چودھری پرویزالٰہی نے201 ووٹوں سے اپوزیشن کے امیدوارکو شکست دی جبکہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوارچوہدری اقبال گجر کو147ووٹ پڑے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ق کے رہنماء چودھری پرویزالٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے ہیں،خفیہ رائے شماری کے ذریعے چودھری پرویزالٰہی کو201 ووٹ ڈالے گئے۔

جبکہ چوہدری اقبال گجر کو147ووٹ پڑے۔ خفیہ رائے شماری میں 349 ارکان اسمبلی نے حصہ لیا۔ پرویز الٰہی کو اپوزیشن امیدوار کے مقابلے میں 54 ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ ن کے بھی 10ارکان اسمبلی نے چودھری پرویز الٰہی کو ووٹ ڈالے ہیں ،جس پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ ن لیگ میں فاروڈ بلاک بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس موقع پرن لیگی ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج بھی کیا۔

یاد رہے 371 کے ایوان میں صرف 354 نومنتخب ارکان نے حلف لیا ہے۔ جبکہ چوہدری نثار، میاں جلیل اور عظمیٰ قادری سمیت5 ارکان نے حلف نہیں اٹھایا۔اسی طرح 6حلقے نشستیں چھوڑنے پر خالی اور الیکشن کمیشن نے تین حلقوں سے نتائج بھی روک رکھے ہیں۔جبکہ 3حلقوں میں الیکشن نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے لیے اتحادی جماعت (ق) لیگ کے پرویز الٰہی کو نامزد کیا ہے۔

پنجاب میں پچھلے مسلسل 10 سال جبکہ 30 برس تک پنجاب اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ کی حکومت رہی ہے اور اس میں ماسوائے چند برسوں کے، بقیہ وقت اس کی سربراہی شریف خاندان کے پاس رہی. حالیہ انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کو پنجاب میں آزاد امیدواروں کی شمولیت کے بعد عددی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ 179 نشستوں کے ساتھ اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ق )کی 10 نشستیں ملا کر وہ حکومت بنانے کے لیے درکار 186 نشستیں حاصل کر لے گی۔

اس کو ایسا کرنے سے روکنے کے لیے 164 نشستیں رکھنے والی پاکستان مسلم لیگ (ن) کو پاکستان پیپلز پارٹی کے8 اور4 آزاد اراکین کے ساتھ ساتھ کم از کم 10 مزید اراکین کی حمایت درکار ہو گی مرکزمیں پیپلزپارٹی کے ساتھ اختلافات سامنے آنے کے بعد خیال کیا جارہا ہے کہ پیپلزپارٹی سپیکراور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کی طرح وزیراعلی کے انتخاب میں بھی نون لیگ کی حمایت نہیں کرئے گی۔

نون لیگ وزیرِاعلی پنجاب کے امیدوار کے لیے حمزہ شہباز کو نامزد کر چکی ہے۔ انتخاب میں شکست کی صورت میں وہی قائد حزبِ اختلاف ہوں گے. تاہم ایسی صورت میں اس کا قلعہ سمجھے جانے والے پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) مسلسل 10 برس تک حکومت کرنے کے بعد حزبِ اختلاف کی جماعت بن جائے گی۔ نون لیگ پر پاکستان تحریکِ انصاف کی عددی فوقیت محض چند نشستوں کی ہے۔ ایسے میں ان کی حکومت کتنی پائیدار اور موثر ہو گی؟ ن لیگ اسے کیسے مشکل میں ڈال سکتی ہے؟ ایسے تمام سوال ابھی سے گردش میں ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں