چیف جسٹس نے خیبرپختونخواہ میں اسپتالوں کی حالت زار کیس کی سماعت کی

عمران خان کے کزن باہر سے آتے ہیں اور گڑ بڑ کر کے چلے جاتے ہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعرات 16 اگست 2018 23:23

چیف جسٹس نے خیبرپختونخواہ میں اسپتالوں کی حالت زار کیس کی سماعت کی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اگست 2018ء) :چیف جسٹس نے خیبرپختونخواہ میں اسپتالوں کی حالت زار کیس کی سماعت کی ۔چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے کزن باہر سے آتے ہیں اور گڑ بڑ کر کے چلے جاتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

اس دوران شوکت خانم ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو افسر ڈاکٹر فیصل سلطان نے عدالت کو بتایا کہ ہسپتالوں کی بہتری کے لیے ڈیڑھ سال لگا کر بورڈز فعال کیے گئے، جبکہ اتنے کم عرصے میں چیزوں کو ٹھیک کرنا آسان نہیں تھا۔جسٹس ثاقب نثار نے اس موقع پر پوچھا کہ کیا کہ نوشیروان برکی عمران خان کے کزن ہیں ۔

(جاری ہے)

صوبے کے ہسپتالوں کا تمام نظام عمران خان کے کزن چلا رہے تھے لیکن ہسپتالوں کی بہتری کے لیے بنائے گئے بورڈز نے عدالتی حکم عدولی کے سوا کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے ہسپتالوں میں صفائی کا نظام بہتر نہیں کیا جاسکا، ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر تک فعال نہیں تھے، ایوب میڈیکل کالج کی حالت بھی قابل تشویش تھی اور کالج کے آپریشن تھیٹر میں چائے بنائی جارہی تھی۔ چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت پانچ سال کیا کرتی رہی۔شوکت خانم اسپتال چلارہے ہیں لیکن سرکاری ہسپتال نہیں چلتے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کزن نوشیروان برکی تمام وقت امریکا میں رہتے ہیں اور جب کچھ وقت کے لیے پاکستان آتے ہیں تو گڑبڑ کر کے واپس چلے جاتے ہیں۔اس کاروائی کے بعد کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں