ایک تعویز، اور محبوب آپ کے قدموں میں۔۔۔۔

سوشل میڈیا پر محبوب کے لیے تعویز دینے والے بابا جی کی ویڈیو وائرل

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 17 اگست 2018 15:00

ایک تعویز، اور محبوب آپ کے قدموں میں۔۔۔۔
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اگست 2018ء) : آج کل کی نوجوان نسل میں پیار محبت اور پسند کی شادیوں کا رجحان کیا بڑھا ، پیروں اور فقیروں کی تو چاندی ہو گئی۔ لوگ اپنے محبوب کو قدموں میں لانے کے لیے ایسے کئی عاملوں اور فقیروں کا رُخ کرتے ہیں جو ان کے محبوب کو قدموں میں لانے کے دعوے کرتے ہیں لیکن حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک بابا جی کی ویڈیو وائرل ہوئی جو پیر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں اور پسند کی شادی کرنے والوں کو ایسا تعویز بنا کر دیتے ہیں کہ محبوب تین سے چار روز میں ہی آپ کے قدموں میں آ گرتا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اس ویڈیو میں دیکھا گیا کہ مذکورہ پیر ایک لڑکے سے پوچھتا ہے کہ کیا تم اُس لڑکی سے 99 فیصد پیار کرتے ہو؟ جس پر لڑکے نے جواب دیا کہ جی ہاں؟ پیر نےپوچھا اور وہ لڑکی ؟ جس پر لڑکے نے کہا کہ مجھے اس کا نہیں معلوم کہ وپ مجھ سے پیار کرتی بھی ہے یا نہیں۔

(جاری ہے)

اتنا سُن کر پیر نےاپنے ہاتھ میں پکڑے ایک کاغذ کے ٹکڑے پر آڑی ترچھی لکیریں کھینچیں اور پھر اپنے سیکرٹ فارمولے کے تحت اس تعویز کو دانتوں میں دبایا، اپنی بغلوں میں لگایا ، اُس پر کچھ پڑھا اور پھونک مار کر یہ تعویز نوجوان کے حوالے کر دیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی ہدایت کی کہ اس تعویز کو لے جا کر اس لڑکی کے باورچی خانے میں آٹے کے برتن کے نیچے دبا دو، ایسا کرنے کے بعد بُدھ کر وہ لڑکی تم سے اپنےپیار کا اظہار کر دے گی اور اس کے بعد تم اپنے والدین کو بھی شادی کے لیے راضی کر لینا اور انہیں بتا دینا کہ تم اس لڑلی سے پیار کرتے ہو اور اس سے شادی کرنا چاہتے ہو۔

 اس پیر کا دعویٰ ہے کہ اس کا دیا ہوا تعویز اپنا اثر ضرور دکھاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس پیر کی ویڈیو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

سوشل میڈیا صارفین نے اس تعویز والے بابا جی کی ویڈیو وائرل ہونے پر خوب مضحکہ خیز تبصرے کیے اور کہا کہ اس طرح اگر ہر محبوب ان کے تعویز سے ہی قدموں میں آ جائے تو کیا ہی بات ہے، کچھ صارفین نے تعویز لکھنے کے بعد اس پیر کے عجیب و غریب انداز اور حرکتوں پر بھی تمسخر اُڑایا اور کہا کہ حرکتوں سے یہ کہیں سے بھی سنجیدہ آدمی نہیں لگتے اور حیرت تو یہ کہ لوگ واقعی ان کے پاس تعویز لینے جاتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں