سپریم کورٹ نے سابقہ اہلیہ کی درخواست پرغلام دستگیر لک کو دونوں بچوں کو پچاس ہزار ماہانہ خرچ ادا کرنے کا حکم دیدیا

چیف جسٹس کادرخواست گزار کے خاندان اور جائیداد بارے ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت تمام مقدمات چار ماہ میں نمٹانے کا حکم

جمعہ 17 اگست 2018 20:35

سپریم کورٹ نے سابقہ اہلیہ کی درخواست پرغلام دستگیر لک کو دونوں بچوں کو پچاس ہزار ماہانہ خرچ ادا کرنے کا حکم دیدیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے سابق رکن اسمبلی غلام دستگیر لگ کی سابقہ اہلیہ کی جانب سے دائر نان نفقہ کیلئے دائر درخواست نمٹا تے ہوئے غلام دستگیر لک کو دونوں بچوں کو پچاس ہزار ماہانہ ادا کرنے کا عبوری حکم دیدیا۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں غلام دستگیر لک کی سابق اہلیہ غزالہ تحسین کی درخواست پر سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ درخواست گزار کے خاندان اور جائیداد کے بارے میں ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت تمام مقدمات 4 ماہ میں نمٹائے جائیں ۔درخواست گزار خاتون نے بتایا کہ 1997ء میں غلام دستگیر لک سے شادی ہوئی اور ایک بیٹا اور بیٹی پیدا ہوئے۔

(جاری ہے)

ان کے سابق شوہر کی پانچ شادیاں ہیں اور سابق شوہر نے حق مہر کی پچاس ایکٹر اراضی پر بھی قبضہ کیا ہوا ہے۔

درخواست گزار خاتون نے بتایا کہ غلام دستگیر لک نے خرچے سے بچنے کیلئے بچوں کو اپنی اولاد تسلیم کرنے سے انکار کیا اور ماتحت عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ سے مقدمات تاخیر کا شکار ہیں اور اسی وجہ سے نان نفقہ کی ادائیگی 17 برس سے رکی ہوئی ہے۔ عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں بچوں کو پچاس ،پچاس ہزار روپے ماہانہ خرچ ادا کیا جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں